نیویارک(پاکستان نیوز) اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر اور آئندہ صدارتی الیکشن کی امیدوار نکی ہیلی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پاکستان امریکہ مخالف اور دہشت گردوں کا حمایتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے صدر ٹرمپ کے پاکستان کی 2ارب کی فوجی امداد میں کٹوتی کے فیصلے کی بھرپور حمایت کی تھی تاہم یہ پالیسی زیادہ دیر نہ چل سکی۔ نیویارک پوسٹ میں شائع مضمون میں انہوں نے لکھا کہ امریکہ نے گزشتہ سال46ارب ڈالر غیر ملکی امداد دی، ٹیکس دہندگان یہ جاننا چاہتے ہیں ان کا پیسہ کہاں جا ہا ہے ، وہ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ اس کا زیادہ تر حصہ امریکہ مخالف ممالک کو دیاگیا۔ عراق کو ایک ارب ڈالر سے زائد دیئے گئے حالانکہ وہاں کی حکومت ایران کے زیادہ قریب ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کے لئے بھی فوجی امداد دوبارہ شروع کردی جبکہ اس کا چین کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے نصف ارب ڈالر اقوام متحدہ کی اس ایجنسی کو دیئے جو فلسطینیوں کی مدد کرتی ہے، درحقیقت ہمارے اتحادی ممالک اسرائیل کے خلاف شدید پروپیگنڈا کرتے ہیں۔ امریکہ زمبابوے کو کروڑوں ڈالر امداد دیتا ہے اور یہ ملک اقوام متحدہ میں امریکہ مخالف ووٹنگ کا ریکارڈ رکھتا ہے۔ امریکہ کمیونسٹ چین کو ماحولیات کے پروگراموں کیلئے خطیر رقم دیتا ہے اس کے باوجود کہ چین امریکہ کیلئے بڑا خطرہ ہے۔ ہم بیلا روس کو پیسے دیتے ہیں جو روسی آمر پوٹن کا سب سے قریبی اتحادی ہے، یہاں تک کہ ہم کیونسٹ کیوبا کو بھی پیسے دیتے ہیں جسے خود امریکہ نے دہشت گردی کا ریاستی سرپرست نامزد کررکھا ہے۔ واشنگٹن کی بیورو کریسی اور کانگریس میں ان ملکوں کے حامی ایسا ہونے دیتے ہیں، مستقبل میں اسے روکنے کے لئے ایک پرعزم صدر کی ضرورت ہے۔ اگر امریکی عوام نے مجھے صدر منتخب کیا تو اسرائیل اوریوکرین جیسے امریکی اتحادیوں کی مدد کروں گی اور پاکستان سمیت ان تمام ممالک کی مدد بند کردوں گی جو ہمارے مخالف ہیں۔