لندن:
بریگزٹ معاہدے میں تاخیر کے لیے پیش کی گئی قرارداد ایک ووٹ سے کامیاب ہو گئی ہے جس کے بعد برطانوی وزیراعظم کو بریگزٹ کے لیے نئی تاریخ طے کرنا ہوگی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے میں تاخیر کے حوالے سے قرارداد پیش کی گئی جو ایک ووٹ سے کامیاب ہوگئی ہے، برطانوی دارالعوام میں بریگزٹ معاہدے میں تاخیر کے حق میں 313 اور مخالفت میں 312 ووٹ ڈالے گئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ برطانوی پارلیمنٹ نے وزیراعظم سے بریگزٹ پر فیصلے کا اختیار واپس لے لیا
اراکینِ پارلیمان نے ایک ووٹ کی برتری سے وزیراعظم تھریسامے کو مجبورکردیا ہے کہ وہ بریگزٹ کی تاریخ میں توسیع کے لیے یورپی یونین سے رجوع کریں تاکہ ڈیل کے بغیر یورپی یونین سےعلیحدگی سے بچا جاسکے تاہم اس تجویز کو قانون بننے کے لیے دارالامرا میں لارڈز سے منظوری کی ضرورت ہو گی۔
تھریسا مے کو آرٹیکل 50 میں توسیع اور 12 اپریل سے آگے کی تاریخ کے لیے پارلیمنٹ کی منظوری لینا ہوگی جس کے بعد برطانوی وزیراعظم کو بریگزٹ میں توسیع کے لیے یورپی یونین پر سے مذاکرات کرنا ہوں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ برطانوی پارلیمنٹ، بریگزٹ معاہدہ تیسری مرتبہ بھی مسترد
واضح رہے یورپی یونین نے بریگزٹ معاہدے کے لیے 12 اپریل کی تاریخ طے کرچکی ہے جس میں دو شرائط عائد کی گئی تھی کہ برطانیہ بغیر کسی معاہدے کے الگ ہوجائے یا اس حوالے سے نئے نقطہ نظر کیلیے مدت میں توسیع کی اجازت پر اتفاق کیا جائے گا۔