نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک میں سٹی ڈی اے کی جانب سے تارکین وطن کی پناہ گاہ کو بم سے اڑانے کی کوشش کی گئی ، جمعرات کو درج کی گئی ایک مجرمانہ شکایت کے مطابق پولیس نے بتایا کہ کوئینز ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر میں مقدمے کی تیاری کے اسسٹنٹ کے طور پر کام کرنے والا 27 سالہ ڈیرک کلیور ایلمہرسٹ پارٹی کرنے سے مایوس ہو گیا تھا، یہ ایک چھوٹا ہاسٹل ہے جسے شہر عارضی طور پر تارکین وطن کو رہنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ میکسیکو کے ساتھ امریکی جنوبی سرحد سے پہنچنا۔ملزم نے عدالت میں موقف اپنایا کہ میں جانتا ہوں کہ مجھے ایسا نہیں کرنا چاہئے، لیکن یہ کوئینز کاؤنٹی کے لیے ہے، یہ ایک جنگ ہے، کاش میرے پاس کوئی اتنا بڑا ہوتا کہ وہ انہیں وینزویلا واپس اڑا دے۔کلیور نے ایک نامعلوم جاننے والے کو بتایا کہ اس نے آتشبازی خریدی ہے اور وہ ان کے مواد کو کیلوں، پٹرول اور دیگر مواد کے ساتھ ملا کر ابتدائی دھماکہ خیز مواد بنانے جا رہا ہے۔انھوں نے بتایا کہ میں مارنے کی نہیں بلکہ زخمی کرنے کی کوشش کر رہا ہوں کیونکہ مجھے انہیں سبق سکھانا ہے۔کلیور نے دعویٰ کیا کہ اس نے گھریلو ساختہ دھماکہ خیز مواد کے ایک ورژن کا تجربہ کیا ہے اور وہ پناہ گاہ میں موجود غیر مشتبہ رہائشیوں پر متعدد بم گرانے کے لیے ڈرون استعمال کرنے پر غور کر رہا ہے۔پولیس نے کہا کہ کلیور کی منگیتر نے اس ہفتے کے شروع میں اپارٹمنٹ کی تلاشی پر رضامندی ظاہر کی، جہاں انہوں نے ایک بچے کے بیڈروم میں ایک BB بندوق اور ایک بڑے بیڈروم میں ایک الماری کے اندر سے مختلف آتش بازی برآمد کی۔کلیور کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس پر دہشت گردی کی دھمکی دینے، مجرمانہ ہتھیار رکھنے اور ایک بچے کی فلاح و بہبود کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا گیا تھا۔