واشنگٹن ڈی سی (پاکستان نیوز)ہوم لینڈ سیکورٹی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ بھر میں اس وقت ساڑھے چھ لاکھ سے زائد غیرقانونی تارکین ایسے ہیں جوکہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں ، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے نئے جاری کردہ اعدادوشمار اس بات کی تصدیق کرتے ہیں جو وہ برسوں سے کہہ رہے ہیںکہ بائیڈن ہیرس انتظامیہ نے سزا یافتہ قاتلوں اور دیگر مجرموں کو ملک بھر میں آزاد بھاگنے کی اجازت دی ہے۔مشی گن میں ایک مہم سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ نیوز میڈیا اس حقیقت سے مزید چھپ نہیں سکتا کہ صدر بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس نے ملک میں پرتشدد غیر قانونی تارکین وطن کی رہائی پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ میں آخر کار ان کی طرف دیکھ سکتا ہوں اور کہہ سکتا ہوں کہ ‘میں نے آپ کو بتایا ہے’ جعلی خبروں کے بارے میں، یہ سخت شیطانی مجرم ہیں جو ہمارے ملک میں آزاد گھومتے ہیں۔کملا غیر قانونی تارکین وطن کی طرف سے کیے گئے ہزاروں جرائم کے لیے براہ راست ذمہ دار ہے جنہیں اس نے ہمارے ملک میں آزاد کرایا،ہاؤس ہوم لینڈ سیکیورٹی کمیٹی نے وہ ڈیٹا جاری کیا جو اسے محترمہ ہیرس کے USـMexico بارڈر پر پیش ہونے سے چند گھنٹے قبل ICE سے موصول ہوا تھا۔ ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کے طور پر اس کا پہلا سرحدی دورہ اور نائب صدر کے طور پر ان کا دوسرا دورہ تھا۔محترمہ ہیرس اور ان کی ٹیم نے اُمید ظاہر کی کہ یہ دورہ سرحد پر حالات کے بارے میں رائے دہندگان کے خدشات کو دور کرنے میں مدد کرے گا، جس کا انہوں نے مسٹر ٹرمپ پر الزام لگانے کی کوشش کی ہے۔امیگریشن صدارتی دوڑ کا ایک سرفہرست مسئلہ ہے، اور مسٹر ٹرمپ نے طویل عرصے سے اسے اپنی سیاسی تحریک کا مرکز بنا رکھا ہے۔ مہم کے راستے پر، وہ باقاعدگی سے بائیڈنـہیرس انتظامیہ کو ایک محفوظ سرحد وراثت میں ملنے اور پھر اپنی پالیسیوں کو ختم کرکے اور زیادہ نرم رویہ اپنا کر اس میں مکمل گڑبڑ کرتے ہیں۔ٹرمپ نے کہا کہ جمعہ کو جاری کیے گئے تازہ اعدادوشمار سے ثابت ہوتا ہے کہ محترمہ ہیرس “یہ نہیں جانتی کہ وہ کیا کر رہی ہیں تاہم مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ تازہ اعدادوشمار ثابت کرتے ہیں کہ مسز ہیرس اس گڑبڑ کی ذمہ دار ہیں اور وہ نہیں جانتیں کہ وہ کیا کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص جسے ہمارے ملک کے ساتھ ایسا ہونے کی اجازت نہیں ہے وہ امریکہ کا صدر بننے کے قابل نہیں ہے ، انہیں ہمارے ملک کے ساتھ جو کچھ کیا ہے اس کے لئے رسوا ہو کر استعفیٰ دینا چاہئے، صدر کے لئے انتخاب نہیں لڑنا چاہئے۔