لاہو(پاکستان نیوز) مریم نواز کی اراضی کیس میں نیب پیشی کے موقع پر نیب آفس لاہور میدان جنگ بن گیا، لیگی کارکنوں اور پولیس میں شدید جھڑپیں ہوئی ،پتھراﺅ ، لاٹھی چارج ،آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس سے لیگی کارکن اور کئی پولیس اہلکارزخمی ہوگئے ،ہنگامہ آرائی کرنے والے رہنماﺅں اور کارکنوں کیخلاف تھانہ چوہنگ میں مقدمہ درج کر کے پولیس نے 50کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔سابق وزیرِ اعظم کی صاحبزادی مریم نواز جاتی عمرہ سے ریلی کی شکل میں پیشی کیلئے نیب لاہور آفس پہنچیں۔مریم نواز کی گاڑی ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر نے چلائی۔ پولیس حکام نے نیب ہیڈ کوارٹر زکے اطراف میں بھی باہر بیرئیر اور خار دار تار لگا کر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔مریم نواز کا قافلہ نیب ہیڈ کوارٹر کے قریب پہنچنے پر کارکنوں نے رکاوٹیں گرانا شروع کر دیں اور پیچھے واپس جا کر پولیس اہلکاروں پر پتھراو¿ شروع کر دیا اور پولیس سے جھڑپیں کی ، اس دوران ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ پولیس نے ہوائی فائرنگ، شیلنگ اور ہلکا لاٹھی چارج کیا اورواٹر کینن استعمال کی۔ اینٹی رائٹ فورس نے لیگی کارکنوں پر سرخ مرچوں والا سپرے کیا۔پتھراﺅ سے نیب بلڈنگ کو نقصان پہنچا جبکہ مریم نواز کی گاڑی کا شیشہ بھی ٹوٹ گیا۔ حالات کشیدہ ہونے پر حکام نے مریم نواز کی پیشی منسوخ کردی۔ پیشی منسوخی کا اعلان ہونے کے کچھ ہی دیر بعدمریم نوازوبارہ نیب آفس کے باہر پہنچ گئیں جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حوصلہ تو رکھو، اگر اتنا ڈرتے ہو تو بلاتے کیوں ہو، واپس نہیں جاﺅں گی۔ مگر کچھ دیر بعد مریم نواز واپس چلی گئیں۔ پولیس نے علاقے میں موجود 50 سے زائد لیگی کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ پتھراﺅ،ڈنڈوں سے 14اہلکاراورایک لیڈی کانسٹیبل زخمی ہوئی جنہیں مختلف ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیا۔مریم نواز نے نیب لاہور میں پیشی سے قبل والدہ کی قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔دریں اثنانیب کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز کو ذاتی حیثیت میں موقف لینے کیلئے طلب کیا گیا تھا تاہم مسلم لیگ(ن) کے کارکنان کے ذریعے منظم انداز میں غنڈہ گردی کرتے ہوئے پتھراﺅ اور بدنظمی کا مظاہرہ کیا گیا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ نیب کے 20سالہ دور میں پہلی مرتبہ ایک آئینی و قومی ادارے کی عمارت پر پتھراﺅ کرتے ہوئے کھڑکیوں کے شیشے توڑنے کے علاوہ نیب کے عملہ کو بھی زخمی کیا گیا۔ نیب کسی دباو، دھمکی،شر انگیزی ،غنڈہ گردی کی پروا کئے بغیر اپنے قومی فرائض سر انجام دیتا رہے گا۔دریں اثنا ماڈل ٹاو¿ن سیکرٹریٹ میں شاہد خاقان عباسی، رانا ثنااللہ خان، مریم اورنگزیب،پرویز رشید ،خرم دستگیر و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آج جس طرح پر امن اور نہتے کارکنان پر پتھر برسائے گئے ،سپرے کیا گیا ،آنسو گیس پھینکی گئی میں اس کی بھرپور مذمت کرتی ہوں اور مسلم لیگ(ن)کے کارکنوں کو سلام پیش کرتی ہوں۔ نیب دفتر کے بالکل سامنے رکاوٹوں کے پیچھے سے میری گاڑی پر پتھرا ﺅ ہوا، میری گاڑی بلٹ پروف تھی اس کے باجود ونڈ سکرین ٹوٹ گئی۔نیب کی جانب سے جاری نوٹس پڑھ کر سناتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اس میں الزام کوئی نہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے ہاتھوں سے موبائل فون پر ویڈیوز بنا لیں اور بطور ثبوت ان ویڈیوز کو ٹویٹ کردیا۔ اگر گاڑی بلٹ پروف نہ ہوتی تو شیشہ ٹوٹنے کے بعد یہ پتھر مجھے لگتے اور یہ واضح طور پر مجھے جانی نقصان پہنچانے کی کوشش تھی۔عمران خان کو اقتدار میں آنے کا شوق تھا ،ناکامی کی وجہ سے اب انھیں اقتدار سے جانے کا خوف ہے۔خارجہ پالیسی کا حال دیکھیں سعودی عرب جیسے دوست کو ناراض کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ہدایت ہے کہ اے پی سی اور مولانا فضل الرحمن کے ساتھ بھرپور تعاون کیاجائے۔علاوہ ازیں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کوفون کیااور اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر بلٹ پروف گاڑی نہ ہوتی تو نہ جانے کیا ہوتا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ میں کہا کہ سیاسی کارکنوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندیارولی خان نے کہا کہ احتساب کے نام پر ڈرامہ بند ہونا چاہئے۔نیب آفس میں ہنگامہ آرائی کے الزام میں نیب کی درخواست پر تھانہ چوہنگ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔نیب کے ڈپٹی ڈائر یکٹر انٹیلی جینس اینڈ سکیو رٹی چو ہدری محمد اصغر کی درخواست پر مریم صفدر ،صفدر رحمٰن ،را نا ثنا ءاللہ ،جا وید لطیف ،زبیر عمر ،پر ویز رشید ،خرم دستگیر ،پر ویز ملک ،دا نیا ل عزیز ،خوا جہ عمرا ن نذیر ،طلا ل چو ہدری ،شا ہ نوا ز را نجھا ،سمیت 187 راہنما اور کارکن نامزد جبکہ300 نامعلوم افراد شامل ہیں۔مقدمے میں 186, 353, 147, 149, 440, 290, 16 ایم پی او کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔مسلم لیگ نے بھی اندراج مقدمہ کیلئے تھانہ چوہنگ میں درخواست دی۔کیپٹن صفدر کی درخوا ست میں وزیر اعظم عمران خان, مشیر مرزا شہزاد اکبر ،جاوید اقبال چیئر مین نیب,، ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد سمیت 100نا معلو م افراد کو مقدمے میں نامزد کی استدعا کی گئی۔ذرا ئع کے مطا بق چوہنگ پو لیس نے لیگی ر ہنما کیپٹن صفدر کی درخوا ست لینے سے ہی انکا ر کر دیا۔