صدر بائیڈن نے تارکین کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے اور اسائلم سے باز رکھنے کے حوالے سے سابق صدر ٹرمپ کے نافذ کردہ آرٹیکل 42 کو منسوخ کر دیا، یہ اقدام صدر بائیڈن کی اپنی پارٹی کے اندر سے برسوں کے دباؤ اور امیگریشن کے حامیوں کی مایوسی کے بعد سامنے آیا ہے جنہوں نے اس پالیسی کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا، بائیڈن کے حامی اس پالیسی کو ظلم و ستم اور خطرے سے بھاگنے والوں کے لیے غیر قانونی اور ظالمانہ سمجھتے تھے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹائٹل 42 کو ختم کیے جانے کے باوجود زیادہ تر سرحد پار کرنے والے ہ امریکہ میں نہیں رہ سکیں گے۔وائٹ ہاؤس کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر کیٹ بیڈنگ فیلڈ نے کا کہنا تھا کہ زیادہ تر افراد جنہوں نے قانونی اجازت کے بغیر سرحد عبور کی ہے انہیں فوری طور پر ہٹانے کی کارروائی میں ڈالا جائے گا۔اگرچہ بائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ یہ سرحدی سہولیات میں COVIDـ19 کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لئے صحت عامہ کا ایک اہم حکم تھا۔ری پبلیکن کے رہنما کوری بش نے بتایا کہ امیگریشن کے حوالے سے تاریخی آرٹیکل کو ختم کرنے پر بائیڈن انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔