واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز) سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی ریپبلکنز نے وفاقی اپیل کورٹ کی نشست کیلئے نامزد کیے گئے پہلے مسلمان جج عدیل منگی پر حماس، اسرائیل جنگ اور نائن الیون کے حملوں سے متعلق سوالات کی بوچھاڑ کر دی،ریس اینڈ رائیٹس روٹگرز لا سکول کے زیر اہتمام انسانی حقوق ، ہراسانی پر ہونے والے اجلاس کے دوران ری پبلیکنز سینیٹرز نے عدیل منگی سے مختلف سوالات کیے ، خاص طور پر اسرائیل فلسطین جنگ اور نائن الیون کے حملون کو مرکزی نقطہ بنایا گیا، اس موقع پر عدیل منگی نے کہا کہ سن کوری بکر (DـN.J.) نے عدیل منگی کو متعارف کراتے ہوئے کہا کہ وہ مسلم شناخت کی روشنی میں ریپبلکنز کے سوالات پر مایوس ہوئے۔ منگی پاکستان میں پیدا ہوا تھا اور 1999 میں امریکہ منتقل ہونے سے پہلے اپنے آبائی ملک اور برطانیہ دونوں میں رہتا تھا۔بکر نے کہا کہ “میں جانتا ہوں کہ وہ مسلمان امریکی جو سام دشمنی، دہشت گردی کی مذمت کرنے کے بارے میں سخت خیالات رکھتے ہیں، اکثر اس طرح کے سوالات کے جوابات دینے پر مجبور ہوتے ہیں۔ یہ اپنے آپ میں بہت سارے مسلمان امریکیوں کے لیے توہین آمیز اور بدقسمتی ہے۔
واشنگٹن(پاکستان نیوز) صدر جوبائیڈن کی وفاقی عدالت کے لیے پہلے پاکستانی مسلم جج عدیل منگی کی نامزدگی کی سینیٹ سے توثیق کے لیے ٹرمپ کی جماعت ریپبلکن کے سینیٹرز نے بدتمیزی کی اور اسلام فوبک سوالات کی بچھاڑ کردی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سینیٹ میں عدیل منگی کی بطور جج نامزدگی کی توثیقی مرحلے میں ریپبلکنز سینیٹرز ٹام کاٹن، ٹیڈ کروز اور جوش ہولی نے نفرت آمیز رویہ اپنایا۔ ٹرمپ کی جماعت ریپبلکنز کے سینیٹرز نے عدیل منگی سے نائن الیون، اسرائیل پر حماس کے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے اور مسئلہ فلسطین سے متعلق سوالات کیے جن میں مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ ریپبلکنز جماعت کے متعصب سینیٹرز کے مذہبی منافرت پر مبنی سوالات پر عدیل منگی نے تحمل کے ساتھ دو ٹوک جواب دیا جس سے اپوزیشن سینیٹرز اپنا سا منہ لے کر رہ گئے۔