سائفر کیس، عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10,10 سال قید کی سزا

0
56

اسلام آباد(پاکستان نیوز) سائفر کیس میں پانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10,10 سال قید کی سزا سنادی گئی، فیصلے سے پہلے کمرہ عدالت میں قائد پی ٹی آئی کا 342 کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سابق وزیراعظم اور سابق وزیر خارجہ کو سزا سنائی جس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی دونوں کو 10,10 سال قید کی سزا دے دی، اس حوالے سے اسلام آباد/راولپنڈی کی ڈیالہ جیل میں سائفرکیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی اور ان کی ٹیم کے ساتھ سٹیٹ کونسل کے وکلا بھی عدالت میں پیش ہوئے جب کہ عمران خان کی بہنیں اور شاہ محمود قریشی کی فیملی بھی عدالت میں موجود تھی۔ سماعت شروع ہوئی تو خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی روسٹرم پر آ جائیں، اس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں آرہا ہوں جلدی تو آپ کو ہے، ہم نے تو جیل میں ہی رہنا ہے، جب عمران خان روسٹرم پر پہنچے تو جج نے ان سے استفسار کیا کہ 342 کے بیان پر دستخط کریں گے؟ جس پر عمران خان نے کہا مجھے پہلے بتائیں یہ ہوتا کیا ہے؟۔ جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے بتایا کہ قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کو سوالوں کے جواب دینے کا موقع دے رہا ہوں، یہ سن کر قائد پی ٹی آئی نے کہا کہ میں اپنا جواب خود لکھوانا چاہتا ہوں، اس پر جج نے کہا کہ اچھی بات ہے آپ اپنا جواب خود لکھوائیں، اگر آپ عدالت کو کچھ بتانا چاہتے ہیں تو بتا دیں، عمران خان نے جواب دیا کہ جی میں عدالت کو کچھ بتانا چاہتا ہوں۔ خصوصی عدالت نے سابق وزیراعظم سے دریافت کیا کہ کیا سائفر آپ کے پاس ہے؟ اس پر عمران خان نے بتایا کہ سائفر میرے پاس نہیں میرے دفتر میں تھا اور وہاں کی سکیورٹی کی ذمہ داری میری نہیں ہے بلکہ وہاں پر ملٹری سیکرٹری اور پرنسپل سیکرٹری بھی ہوتے ہیں، اس کے ساتھ عمران خان روسٹرم سے نیچے اترنے لگے تو عدالت نے شاہ محمود قریشی کو بلا لیا اور دونوں کو روسٹرم پر ہی سزا سنا دی، مزید جرح نہیں ہوئی اور فریقین کے حتمی دلائل بھی نہیں ہوئے کیوں کہ خصوصی عدالت کے جج مختصر فیصلہ سنا کر وہاں سے اٹھ کر چلے گئے۔ دوسرے روز توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو 14-14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنا دی گئی۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت نے سماعت کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کو 10 سال کے لیے نااہل بھی قرار دے دیا۔ عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پر مجموعی طور پر 1 ارب 57 کروڑ 40 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی پر 78 کروڑ 70 لاکھ روپے جبکہ بشری بی بی پر بھی 78 کروڑ 70 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ سزا سنانے سے قبل جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی سے سوال کیا کہ آپ نے اپنا 342 کا بیان جمع کرایا ہے؟ بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میں نے بیان تیار کر لیا ہے، اپنے وکلا کے آنے پر بیان جمع کراوں گا، مجھے تھوڑا وقت دیں، میرے وکلا آ رہے ہیں۔ جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی کو وقت دینے سے انکار کر دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here