فیضان محدث اعظم پاکستان رضی اللہ عنہ

0
7

محترم قارئین! جس طرح اسلام کی عزت اور احترام ہے، اسی طرح مسلمان کی عزت اور احترام بھی ہے۔ اس چیز کا خیال رکھنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ احترام مسلمان کے بارے میں احادیث مبارکہ کا ایک ذخیرہ موجودہ ہے اور قرآنی آیات طبیعات سے بھی اس کا واضح ثبوت ملتا ہے۔ سورہ حجرات میں واضح طور پر فرمایا گیا ہے کہ مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ اُلٹا نام لینے سے منع کیا گیا ہے چغلی سے منع کیا گیا ہے اور مسلمان بھائی خدانخواستہ ار مسلمان بھائی کی چغلی کرتا ہے تو یہ مردار کھانے کے مترادف قرار دیاگیا ہے۔ مردہ بھائی کا گوشت کھانا اور اس کی چغلی کرنا ایک برابر قرار دیا گیا ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ عنھا روایت کرتے ہیں کہ سرکار اعظمۖ نے ارشاد فرمایا: مسلمانوں کو ستایانہ کرو، ان کو عارنہ دلایا کرو اور ان کی لغزشوں کو نہ تلاش کیا کرو۔(صحیح بہن ….)حضرت ابو اُمامہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی پاکۖ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے کسی مسلمان کی پیٹھ کو ننگا کرکے ناحق مارا۔ وہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر ناراض ہوگا(مجمع الزوائد جلد نمبر6ص384)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے صحابہ کرام علیھم الرضوان سے ارشاد فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہے؟ انہوں نے عرض کیا: ہمارے نزدیک مفلس وہ شخص ہے جس کے پاس کوئی درہم اور دنیا کا سامان نہ ہو۔ آپ علیہ السلام نے ارشاد فرمایا: میری اُمت میں مفلس وہ شخص ہے جو قیامت کے دن بہت سی نماز، روزہ، زکواة اور دوسری مقبول عبادتیں لے کر آئے گا مگر حال یہ ہوگا کہ اس نے کسی کو گالی دی ہوگی، کسی پرتہمت لگائی ہوگی۔ کسی کا مال کھایا ہوگا ،کسی کا خون بہایا ہوگا اور کسی کو مارا پیٹا ہوگا تو اس کی نیکیوں میں سے ایک حق والے کو (اس کے حق کے بقدر) نیکیاں دی جائیں گی۔ ایسے ہی دوسرے حق والے کو اس کی نیکیوں میں سے(اس کے حق کے بقدر)نیکیاں دی جائیں گی۔ پھر اگر دوسروں کے حقوق چکائے جانے سے پہلے اس کی ساری نیکیاں ختم ہوجائیں گی تو(ان حقوق کے بقدر) حقداروں اور مظلوموں کے گناہ( جو انہوں نے دنیا میں کئے ہوں گے) ان سے لے کر اس شخص پر ڈال دیئے جائیں گے اور پھر اس کو دوزخ میں ڈال دیا جائے گا۔(مسلم شریف حدیث نمبر6579)حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے کعبہ شریف کو دیکھ کر(تعجب سے) ارشاد فرمایا: ”لاالہ الااللہ” اے کعبہ! تو کس قدر پاکیزہ ہے تیری خوشبو کس قدر عمدہ ہے اور تو کتنا زیادہ قابل احترام ہے(لیکن)مومن کی عزت واحترام تجھ سے زیادہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تجھ کو قابل احترام بنایا ہے اور (اسی طرح) مومن کے مال، خون اور عزت کو بھی قابل احترام بنایا ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہۖ نے ارشاد فرمایا: جس آدمی پر بھی اپنے(دوسرے مسلمان) بھائی کا حق اس کی عزت وآبرو سے پہلے معاف کرالے جس دن نہ دینار ہوں گے نہ درہم(اس دن سارا صاحب نیکیوں اور گناہوں سے ہوگا لہذا اگر اس ظل کرنے والے کے پاس کچھ نیک عمل ہوں گے تو اس کے ظلم کے بقدر نیکیاں لے کر مظلوم کو دی جائیں گی۔ اگر اس کے پاس نیکیاں نہیں ہوں گی تو مظلوم کے اتنے ہی گناہ اس پر ڈال دیئے جائیں گے(بخاری شریف حدیث نمبر2449)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرور کائناتۖ نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اپنے مسلمان بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے۔ اس لئے کہ اس کو معلوم نہیں کہ کہیں شیطان اس کے ہاتھ سے ہتھیار کھینچ لے اور وہ(ہتھیار اشارے اشارے میں مسلمان بھائی کے جالگے اور اس کی سزا میں وہ اشارہ کرنے والا) جہنم میں جاگرے۔(بخاری شریف حدیث نمبر7076)حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تاجدار کائناتۖ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ کے بہترین بندے وہ ہیں جن کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ یاد آئے اور بدترین بندے چغلیاں کھانے والے، دوستوں میں جدائی کروانے والے اور اللہ تعالیٰ کے پاک دامن بندوں کو کسی گناہ یا کسی پریشانی میں مبتلا کرنے والے ہیں۔ حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تاجدار انبیاء علیہ الصلواة والسلام نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے(جھوٹی) قسم کھا کر کسی مسلمان کا کوئی حق لے لیا تو اللہ تعالیٰ نے ایسے شخص کے لئے دوزخ واجب کردی ہے اور جنت کو حرام کردیا ہے۔ ایک شخص نے سوال کیا یارسول اللہۖ:اگرچہ وہ کوئی معمولی ہی چیز ہو(تب بھی یہی سزا ہوگی)؟ آپۖ نے فرمایا: اگرچہ پیلو کے درخت کی ایک ٹہنی ہی کیوں نہ ہو(مسلم شریف حدیث نمبر353)حضرت یزید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریمۖ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا۔ تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کے سامان کو نہ مذاق میں لے اور نہ حقیقت میں(بلا اجازت) لے۔ (ابودائود شریف حدیث نمبر5003)بس نبی پاک ۖ کے غلاموں کی عزت بہت زیادہ ہے جس کا اندازہ لگانا کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں احکام شرعیہ کی صحیح پاسداری عطا فرمائے(آمین)۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here