نیتن یاہو کو واشنگٹن میں احتجاجی مظاہروں کا سامنا ہوگا: کانگریس

0
9

واشنگٹن (پاکستان نیوز) اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو 24 جولائی کوامریکی کانگریس اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کے لئے جب واشنگٹن پہنچیں گئے تو انہیں بڑے احتجاجی مظاہروں اور کانگریس کے با اثر اراکین کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہ ہاس کے سپیکر مائیک جانسن کی دعوت پر واشنگٹن کا دورہ کر رہے ہیں۔ ریاست جارجیا سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے رکن بانک جانسن کا کہنا ہے کہ میں نیتن یا ہو کی شکل نہیں دیکھنا چاہتا اور نہ ہی اس نا اور نہ ہی اس کی تقریر سنوں گا۔ اسٹیفن ایف پنچ نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کو دورہ امریکہ کی دعوت صدر بائیڈن نے نہیں دی اس لیے وہ ایوان کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کریں گئے ۔ لائیڈ ڈوگیٹ کا کہنا ہے کہ ہمیں ایوان کے اندر بیٹھ کر اس کے خلاف احتجاج کرنا چاہیئے لیکن وہ اپنے ساتھی اراکین سے مشورہ کر کے اپنا لائحہ عمل مرتب کریں گئے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ جنگ بندی ہو اور اسرائیل دور ریاستی حل قبول کرلے۔ کانگریس کے پروگریسو کا کس کی سربراہ پر میلا جے پال نے بھی نیتن یاہو کی تقریر کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا کہ ظالم کی تقریر سننا اس کے ظلم کا حصہ بننے کے مترادف ہے۔ سابق اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ اگر وہ اسپیکر ہوتیں تووہ کبھی بھی اسرائیلی وزیر اعظم کو مدعونہ کرتیں۔ راشدہ طلیب، الہان عمر، الیگزینڈریا او کاسیوکورٹیز سمیت کئی درجن اراکین نے اسرائیلی وزیر اعظم کی تقریر کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here