بھارت نے انتہائی گھٹیا کھیل پیش کیا!!!

0
108

ٹھیک ہے اِنڈیا نے ورلڈ کپ جیت لیا اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ہندوستانیوں کی دِل کی دھڑکنیں ورلڈ کپ سے وابستہ ہوگئیں تھیں، دنیا کے شاید ہی کسی دوسرے ملک کے عوام اتنے زیادہ ورلڈ کپ جیتنے کے خواہشمند نہ تھے جتنا کہ بھارتی ،کیونکہ یہ ایک چیپ شاٹ تھا، ایک تھرڈ کلاس کی ٹیم جو پاکستان کے مقابلے میں اِسی ٹی ٹوئنٹی میں صرف 119 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی، آسٹریلیا اور انگلینڈ نے دو دو سو سے زائد رنز بناکرشائقین کرکٹ کا دِل موہ لیا تھا اور آج بھارت ورلڈ کپ کا فاتح ہے، کیا یہ اُسی بلینئر بھارتی نژاد امریکی کی خواہش کی تابع نہیں کہ امریکا نہیں تو بھارت کو ورلڈ کپ جتوانا ہے، یہ اُسی بھارتی نژاد امریکی کے دماغ کی اختراع تھی کہ امریکا میں کرکٹ ٹیم قائم ہوئی اور اُس کے کھلاڑیوں کو اِنڈیا سے امپورٹ کیا گیا، قطع نظر دو لاکھ کے قریب کرکٹ کے کھلاڑیوں کی امریکا میں موجودگی کے باوجود آخر کیا وجہ تھی کہ امریکی کرکٹ ٹیم کیلئے گیارہ کھلاڑیوں میں سے نو ہندوستانیوں کو ایچ ون بی ویزا دے کر انڈیا سے یہاں بلوایا گیا؟یہ بھی ایک کرشمہ قدرت ہے کہ جہاں سے کرکٹ کھیل کا آغاز ہوا وہاں کی اکثریت کے لوگوں کو یہ بھی نہیں پتا کہ اُنکی قومی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے براعظم امریکا کی خاک چھان رہی ہے ، اور بھارت جہاں ہزاروں سال کی تاریخ کے اواخر میں انگریزوں نے کرکٹ کھیل کی داغ بیل ڈالی تھی وہاں کے بچے بچے اِس اہم خبر سے آگاہ ہیں کہ اُن کا ہیرو ویرت کوہلی ہر مرتبہ بلا ہلاتے ہوے پچ پر جاتا ہے اور صفر پر آؤٹ ہوکر واپس لوٹ جاتا ہے. یہ سارے بچے سوچتے ہیں کہ اُس سے زیادہ بہتر تووہ بیٹنگ کر لیتے ہیں، بہرکیف اِنڈیا کے بعد افغانستان دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں کے عوام کی یہ دیرینہ خواہش تھی کہ اُن کا ملک ورلڈ کپ جیت لے، مبصرین جب بھی افغانستان کی کرکٹ کا تذکرہ کرتے ہیں وہ وہاں کی معاشی صورتحال پر بھی اپنی رائے کا اظہار کر دیتے ہیں جیسا کہ دنیا کے ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ جس ملک میں جیسا معاشی نظام ہوتا ہے اُسی طرح کی وہاں تہذیب و تمدن اور سماجی حالات جنم لیتی ہیں، افغانستان کی معاشی صورتحال کا ہر ایک کو علم ہے بلکہ ورلڈ کپ کا واحد میچ جس میں افغانستان کے ایک بیٹسمین کو اپنا بیٹ دوسرے بیٹسمین کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے دیکھا، انگلینڈ کے ہر ایک بیٹسمین کے پاس چار بلے ہوا کرتے ہیں اور افغانستان کی پوری ٹیم کو صرف دو بلے پر گزارا کرنے کا حکم دیا گیا تھا، افغانستان نے کرکٹ کی ابتداگلی ڈنڈا سے پاکستان کی سرزمین پر شروع کی اور سیکھا، یہ اور بات ہے کہ بعد ازاں میچ کے دوران اُن کے بلے باز پاکستان کھلاڑیوں کی تضحیک کرنے اور دھمکیاں دینے سے بھی باز نہ رہے جو سبق پاکستانی فوج نے اُنہیں سکھایا تھا اُس کا استعمال اُنہوں نے خود پاکستانی قوم پر کرنا شروع کردیا،حقیقت یہ ہے کہ تاہنوز افغانستان میں کرکٹ کھیل کیلئے حالات سازگار نہیں ، کھیل کے میدانوں کو پاکستان کی طرح وہاں بھی شاپنگ مال میں تبدیل کردیا گیا ہے،تمام شور شرابا کے باوجود افغانستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ طالبان کی حکومت اُس کی مالی دشواری دور کرنے کیلئے اُسے ایک ملین دولاکھ ڈالر کی رقم سے نوازے گی، اسپورٹس اور طالبان کے درمیان ایک خلیج حائل ہے جسکا دور ہونا بہت مشکل نظر آتا ہے، سب سے اول تو طالبان کی حکومت عورتوں کو اسپورٹس میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دیتی ، صرف وہ خواتین بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیتی ہیں جو غیر ممالک میں سکونت اختیار کر چکی ہیں۔ کابل کے اسٹیڈیم کو کھیلوں کے مقابلے کی عموما”اجازت نہیں دی جاتی لیکن وہاں سزا یافتہ مجرموں کو پھانسی دینے یا کوڑے مارنے کیلئے جب اسٹیڈیم لایا جاتا ہے تو اُس کا پروپگنڈا انتہائی زور و شور سے ہوتا ہے، اِن پابندیوں کے باوجود انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے افغانستان کے ساتھ ایک انتہائی دوستانہ رویہ رکھا ہے اور اُسے مکمل ممبر کی رکنیت دی ہے،اِس تناظر میں سیمی فائنل کے دوران افغانستان کی ٹیم کا مایوس کُن کھیل ایک موضوع بحث بنا ہوا ہے. ایک ٹیم کا انٹرنیشنل میچ میں صرف 56 رنز پر آؤٹ ہوجانا مضحکہ خیز ہی معلوم ہوتا، بلکہ مذکورہ ٹیم تنزلی کی اُس جانب جارہی تھی جو ورلڈ ریکارڈ بھی توڑ سکتی تھی او ڈی آئی کے ایک میچ میں زمبابوے کی ٹیم نے سری لنکا کے مقابلے میں صرف 35 رنز بناسکی تھی،ساؤتھ افریقہ کے پروٹیز بولروں نے افغان بیٹرز کے چھکے چھرادیئے، فاسٹ بائولر مارکو جانسن نے سب سے زیادہ وکٹیں لیں جو 16 رنز دے کر تین وکٹوں پر مشتمل تھیں، افغانی بیٹرز پویلین کی جانب اِس طرح لوٹ رہے تھے جیسے ممبئی کے نواحی علاقے کے لوگ فارغ ہو کر لوٹتے ہیں، افغانستان کا اوپنر بیٹر پہلے ہی اوور میں صفر رن پر کیچ آؤٹ ہوگیا، باقی ماندہ بیٹرز ابراہیم زردان 2 ، گلبدین نائب 9 ، ننگیالی خروٹی 2 اور نوین الحق 2 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے،عظمت اﷲعمر زئی افغانستان کے واحد بیٹر تھے جنہوں نے سب سے زیادہ رن جو 10 تھا بنایا۔مصدقہ خبر آئی ہے کہ بھارت کے دو پائے کے کھلاڑی جن میں وہاں کی نیشنل کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما بھی شامل ہیں اعلان کیا ہے کہ وہ انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی میچز سے فوری طور پر ریٹائرمنٹ
لے لینگے، جبکہ دوسرے بیٹر ویرت کوہلی اِس کا اعلان پہلی ہی کرچکے ہیں، پاکستان کے کسی کھلاڑی کی ریٹائرمنٹ کی خبر تا ہنوز نہیں آئی ہے ، جبکہ نصف درجن کھلاڑیوں پر اِسکا بہت زیادہ پریشر ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here