سفری پابندیوں سے معیشت کو خطرات لاحق ، ماہرین کا ٹرمپ کو انتباہ

0
46

واشنگٹن (پاکستان نیوز) امریکہ کے30 سے زائد قانون سازوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ متنازع سفری پابندی کی مجوزہ بحالی کو ترک کردیں کیونکہ اس سے امریکی معیشت اور سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچے گا اور قومی سلامتی کی بہتری میں ناکامی کا باعث بنے گی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے سفری پابندیوں کو حتمی شکل دینے کے لیے جمعرات کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی، اگرچہ انتظامیہ نے باضابطہ طور پر پابندی کی تصدیق نہیں کی ہے ، لیکن رپورٹ کردہ مسودہ فہرست نے پاکستان سمیت متاثرہ ممالک میں تشویش پیدا کردی ہے۔ایریزونا سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹ رکن یاسمین انصاری اور الینوائے سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ رکن ریڈ شنائیڈر کی قیادت میں لکھے گئے ایک خط میں قانون سازوں نے ان اطلاعات پر گہری تشویش اور سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے کہ انتظامیہ 43 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اس اقدام کے امیگریشن پالیسی سے ہٹ کر دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ہم آپ پر زور دیتے ہیں کہ اس انتہائی نقطہ نظر پر نظر ثانی کریں کیونکہ اس سے اہم معاشی، اخلاقی اور سلامتی کے مسائل درپیش ہیں جو اس کے مطلوبہ فوائد سے کہیں زیادہ ہیں، خط میں وسیع پابندیوں کے بجائے عام فہم اور دو طرفہ اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اگرچہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر ممالک کو 3 درجوں سرخ، نارنجی اور پیلے میں تقسیم کر رہی ہے، لیکن امریکی محکمہ خارجہ نے ایسی کسی بھی فہرست کو مرتب کرنے سے انکار کیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here