روم(پاکستان نیوز) اٹلی میں ہونے والے ایک اجلاس کے اختتام پر گروپ آف سیون ممالک کے نمائندوں کی جانب سے اتفاق رائے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت(اے آئی)کی راہ ہموار کرنے اور مستقبل میں سائبر سکیورٹی آگے بڑھانے کو یقینی بنانے میں قومی قانون سازوں کا کلیدی کردار ہے۔ اطالوی شہر ویرونا میں ہونے والے جی سیون سپیکرز کے تین روزہ اجلاس میں کینیڈا، امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان سمیت جی سیون کے رکن ممالک کی پارلیمانی قیادت نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں یورپی پارلیمنٹ کے سپیکر کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ہر ملک کی پارلیمنٹ کو “قواعد (گورننس )کا مسودہ تیار کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے جواس مسئلے پر عوامی بیداری کو فروغ دینے اور متعلقہ لیبر مارکیٹ پر مزید بحث کی حمایت کرنے کے لئے ان اصولوں اور حقوق کے فریم ورک کے اندر مصنوعی ذہانت کے صحیح استعمال کو یقینی بنائے گا جن سے ہم سب متفق ہیں۔ اس سال جی 7 کی صدارت کے دوران اٹلی نے مصنوعی ذہانت کے لئے بین الاقوامی معیاروضح کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اجلاس کے دوران جغرافیائی سیاسی سلامتی اور ترقی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔