فکر امروز!!!

0
8

شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
عزیزان، ہم جس دور پر آشوب میں اپنی زندگی کے شب و روزبسر کر رہے ہیں ہر بلاشبہ فتنوں کا دور ہے۔ حضور اکرمۖ نے ارشاد فرمایا تھا کہ ایسا زمانہ آئے گا کہ صبح مومن ہوں گے اور شام کو کافر ،شام کو مومن ہوں گے اور صبح کافر اس کا مشاہدہ ہم اپنے گردو پیش میں کر رہے ہیں یہ بات بھی درست ہے اس دور کے چیلنجز مختلف ہیں ،زمانہ اور حالات دونوں تبدیل ہوچکے ہیں ،دنیا ایک گلوبل ویلیج بن چکی ہے، سوشل میڈیا کا ”جن ”بالکل بے قابو ہوچکا ہے۔ اُمت کے اخلاق، الحوار وعادات معاملات اس قدر بگڑ چکے کہ العیاذ باللہ ہر ولی زمانہ ہے جس کے بارے میں رسول کریم علیہ الصلوة واتسلیم نے فرمایا تھا اگر اپنا ایمان بچانے کیلئے جنگلوں کا رخ کرنا پڑے تو کر لینا لیکن ایمان بچا لینا قول، وفعل کا تضاد شرمناک حد تک بڑھ چکا ہے انصرض آپ جس لحاظ سے بھی دیکھیں معیشت، معاشرت، سماج، افساد، علم ادب روحانیت درسگاہ وخانقاہ مسجد ومدرسہ کالج وسکول کہیں سے کوئی ایسا ہوا کا جھونکا نہیں آرہا جو دل کو راحت اور روح کو سکون پہنچے معاشرہ اس قدر زوال پذیر ہے، جھوٹ فیشن بن گیا ،چوری پیشہ بن گئی ،ذخیرہ اندوزنی، منافع خوری، رشوت خوری، اسمگلنگ وملاوت بددیانتی وعدہ خلافی کون سی خرابی ہے جو آج مسلم معاشرے میں نہیں ہے لیکن ان سب کے باوجود فرمان نبوی سن لیجئے آنحضور علیہ السلام نے فرمایا قیامت تک اہل حق کا گروہ رہے گا جو لوگوں میں خیر بانٹنے کا فریضہ سرانجام دیتا رہے گا اور قرآن بھی ترغیب دلا رہا ہے۔ اے لوگو تم میں ایک ایسا گروہ ہونا چاہئے جو لوگوں کو نیکی کا حکم دے اور برائی سے روکے آج ہمارا مسئلہ یہ ہے ہم مسائل کی تشخیص تو کر رہے ہیں لیکن میدان محل میں آکر ان کا حل نہیں کر رہے۔ آئیں اگر آپ چاہتے ہیں معاشرہ مصطفویٰ معاشرہ بنے تو آپ جیسی بھی شعبہ سے وابستہ ہیں آپ وکیل ہیں ڈاکٹر ہیں، انجینئر ہیں استاد ہیں تاجر ہیں صحافی ہیں امام ہیں خطیب ہیں کسی تحریک کے قائد ہیں یا کارکن رنگ نسل زبان کے احتیا ذات سے اپنی پرواز بلند کرتے ہوئے معاشرے میں خیر بانٹنے کا عزم بالزم کرلیں اس لیے کہ ہر شخص سے اس کی رعایا کے بارے میں پوچھا جائے گا اگر ہم اپنی ذات اور اپنے گھر کی اصلاح کئے بغیر اصلاح معاشرہ کا نغمہ الاپ رہے ہیں تو بقول اقبال مرحوم ہماری صورتحال بھی یہی ہے۔
خدا جانے کیا ہے نام اس کا خدا فریبی کے خود فریبی
عمل سے فارغ ہوا مسلمان بنا کر تضد ہر کا بہانہ
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here