لگ بھگ35سال امریکہ میں رہتے ہوئے گزر گئے۔ کئی نشیب وفراز آئے گزر گئے۔ ایک آدھ سال چھوڑ کر یہ سارا وقت لانگ آئی لینڈ نیویارک میں گذرا۔ جب اس ملک میں میری آمد ہوئی اِکاّ دِکاّ مسجد تھی پورے لانگ آئی لینڈ میں مشترکہ عید کی نماز ادا کی گئی جس کی امامت اس عاجز نے کی تھی ڈاکٹر حفیظ الرحمن ڈاکٹر عزیز الرحمن ڈاکٹر راشد خان یوسف نصیر صاحب کے ساتھ مل کر پہلا قطعہ ارض مسلمانوں کے قبرستان کے لئے واشنگٹن میموریل میں خریدا اور پہلی قبر کمیونٹی کی ایک نیک نام اور فعال شخصیت جناب حاجی محمد رفیق صاحب کی بنائی۔ اچھا وقت تھا پاکستان سے آتے ہی پاکستان لائسنس پر گاڑی خریدی اور دو سال تک اُسی لائسنس پر گاڑی چلائی ایک آدھ مرتبہ پولیس سے مڈبھیڑ ہوئی مگر یہ کہہ کر جانے دیا۔ نیویارک کا لائسنس بنوائیں۔ مگر جب ہمارے بنگلہ دیشی انڈین بھائیوں کی اور خصوصاً پاکستانی بھائیوں کی آمدورفت شروع ہوئی۔ تو بھانجوں بھتیجوں کو اپنی اولاد بنا کر لے آئے۔ بہنوں کو بیوی بنا کر اور کئی لوگوں نے سٹی زن لوگوں کے ہاتھ اپنی بیوی اس کی بیوی بنا کر لے آئے۔ نتیجہ وہی ہوا۔ امریکی حکومت نے ڈی، این اے لازمی کردیا۔ شروع شروع میں گوشت شہر سے خرید کر لاتے تھے بعد میں دھڑا دھڑ گوشت کی دکانیں کھل گئیں۔ اس میں بھی دو نمبری شروع ہوگئی امریکی مارکیٹ سے گوشت خریدتے اور حلال بنا کر مہنگے داموں مسلمانوں کو بیچتے۔ اس سلسلے میں نیوز پاکستان کے مالک جناب مجیب ایس الودھی نے بڑی محنت کی اور کئی مسلمان دوکانداروں کو شرم دلائی۔ مجھے بحیثیت امام اور فیملی کونسلر لوگوں کے گھروں میں جانے کا اتفاق ہوتا انفرادی طور جو کچھ کرسکتا تھا۔ وہ کر رہا تھا اور بھی کچھ دوست یہ فریضہ سرانجام دے رہے تھے۔ جو ناکافی تھا۔ اس لئے جناب سید تصورالحسن گیلانی جناب ڈاکٹر شہباز احمد چشتی، جناب امام غلام رسول، جناب امام بشارت شازی، جناب حافظ محمد رضا جناب سید عثمان شاہ جناب حافظ شمشاد الحق سعیدی جناب اویس رضا منصف القادری صاحب حافظ محمد یونس صاحب، جناب سجاد رضا مدنی صاحب، جناب عتیق الرحمان مفتی اکٹھے ہوئے اور مندرجہ ذیل تجاویز موجودہ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے منظور کی گئیں۔ سب سے پہلے نام”مسلم اسکالرز کونسل آف امریکہ تجویز کیا گیا پھر آئمہ مساجد اور کمیٹیوں کی زیادتیوں ے بارے بات کی گئی۔ اجتماعی مسلمانوں کے مسائل پر انفرادی کی بجائے اجتماعی کونسل کا فتویٰ جاری کیا جائے۔ ضلع کے لئے عدالتی پینل کے طور پر کونسل پیش قدمی کرے۔ مسلمانوں کی باہمی لڑائی کی صورت ثالثی کا کردار کونسل ادا کرے۔ حلال گوشت کو تصدیق کے بعد سرٹیفکیٹ جاری کرے۔ غیر مسلموں تک مئوثر دعوت کونسل پیش کرے۔ مسلمان نوجوانوں کے لئے اردو، انگلش لٹریچر میں بہتر تربیتی ورکشاپ منعقد کرے۔ ہر ماہ اسلامی ماہ کے لئے چاند کا اعلان کرے۔ اور ایک سالانہ بھرپور دینی اصلاحی اجتماعی کنونشن منعقد کرے۔ اس کونسل کی سربراہی جناب سید تصور الحسن کریں گے صدارت کے فرائض جناب ڈاکٹر شہباز احمد چشتی فرمائیں گے۔ نائب صدارت جناب بشارت شازی کے حصہ میں آئی۔جنرل سیکرٹری جناب امام غلام رسول ہوں گے۔میں باقی تمام علماء کرام ممبران ہوں گے۔ ایک سپیشل ایڈوائزری بورڈ تشکیل دیا گیا جس کی سربراہی اس عاجز کے ذمے آئی انشاء اللہ امید کامل ہے سارے احباب مخلص ہیں اس کا نتیجہ مسلمانوں کے حق میں بہت اچھا نکلے گا۔ کامیابی کی شرط ہی اخلاص ہے۔