مین ہیٹن میں فلسطینی و اسرائیلی مظاہرین آمنے سامنے

0
89

نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک میں فلسطین میں ہسپتال پر اسرائیلی حملے کے بعد فلسطینیوں کے حق میں ریلیاں، فلسطینی اور یہودی مظاہرین آمنے سامنے آ گئے ، فلسطینی مظاہرین نے اقوام متحدہ کے دفتر کے قریب اسرائیلی پرچم کو نذر آتش کر دیا ،احتجاج کے دوران مظاہرین جہاد کا اعلان کرتے بھی دکھائی دیئے جبکہ اس دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ، ریلیوں، احتجاج کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے نگرانی بھی کی گئی، مظاہرین نے مختلف نعروں پر مبنی پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر “انسانیت کہاں ہے؟ فلسطینی عوام ہیں، “جب لوگ قابض ہوں تو مزاحمت جائز ہے” اور “مزاحمت دہشت گردی نہیں ہے! آزاد فلسطین!” جیسے نعرے درج تھے، نیویارک پولیس کے مطابق احتجاج ریلی کے دوران فلسطین اور اسرائیل کے ایک ایک حامیوں کو گرفتار کیا گیا ہے، منہاٹن کی سڑکیں مظاہرین سے بھری ہوئی تھیں، پولیس نے حماس کی جانب سے اغوا کردہ افراد کا فلائر لے کر گھومنے والے شخص کو گرفتار کیا، فلسطینیوں کی طرف سے مظاہرے میں شریک لانگ آئی لینڈ کی 23 سالہ طالبہ زارا نے بتایا کہ اس کے غزہ میں دوست ہیں جو جان بچانے کیلئے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں، فلسطینی عوام 75 سالوں سے اسرائیلی قبضے کے خلاف لڑ رہے ہیں۔لوگ حماس کی مذمت کر سکتے ہیں، لیکن اگر آپ حماس کی مذمت کرنے جا رہے ہیں، تو آپ کو اسرائیل کے جرائم کی بھی مذمت کرنے کی ضرورت ہے،پاکستان سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ عمیر شیخ نے افسوس کا اظہار کیا کہ دونوں طرف کے شہری “بغیر کسی وجہ کے مر رہے ہیں، فلسطین کے حامیوں کو “جہاد کے عالمی دن” کے طور پر ٹائمز اسکوائر میں جمع ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے تقریباً 150 اسرائیل نواز مظاہرین کا ایک نسبتاً چھوٹا گروپ بھی ٹائمز اسکوائر میں جمع ہوا۔حماس داعش ہے! حماس داعش ہے! اس ہجوم نے سڑک کے پار بڑی اسمبلی میں نعرے لگائے۔میتھیو میک ڈرموٹ نے بتایا کہ لوگ حماس کی مذمت کر سکتے ہیں، لیکن اگر آپ حماس کی مذمت کرنے جا رہے ہیں، تو آپ کو اسرائیل کے جرائم کی بھی مذمت کرنے کی ضرورت ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here