واشنگٹن (پاکستان نیوز)سینیٹر کوری بوکر نے سینیٹ کے فلور پر صدر ٹرمپ کے خلاف ایسی تقریر شروع کی ہے جو25 گھنٹوں سے زائد وقت تک جاری و ساری رہی ، سینیٹر کوری کے مطابق وہ جب تک دم ہے سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے خلاف اپنے تاثرات کا اظہار بلا خوف و خطر کرتے رہیں گے ، کوری بوکر نے سینیٹ میں طویل ترین خطاب کا اعزاز بھی حاصل کر لیا ہے ، سینیٹر نے اپنی تقریر میں صدر ٹرمپ اور موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میری تقریر کو 25گھنٹے سے زائد وقت ہوچکا ہے، یہ ہماری قوم کے لیے عام حالات نہیں،اس وقت قانون اور جرم ایک ہی پلڑے میں ڈال دیئے گئے ہیں، غیرقانونی تارک وطن کیلئے جو سزا ہے وہی وہ قانونی تارک وطن کے لیے ہے، امریکی عوام اور امریکی جمہوریت کو سنگین اور فوری خطرات لاحق ہیں۔ امریکی سینیٹر نے مزید کہا کہ جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہم سب کو اقدامات کرنا ہوں گے، آپ سمجھتے ہیں اسٹرام تھرمنڈ کی وجہ سے ہمیں سول رائٹس ایک روز میں ملے۔سینیٹر کوری بْوکر نے کہا کہ آپ سمجھتے ہیں ہمیں سول رائٹس اس لیے ملے کہ تھرمنڈ نے فلور پر 24 گھنٹے تقریر کی، ہمیں سول رائٹس اس لیے ملے کہ لوگوں نے مارچ کیا، پسینہ بہایا، ہمیں شہری حقوق اس لیے بھی ملے کیونکہ جان لوئز نے اس کے لیے اپنے خون کا نذرانہ دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سینیٹر کوری بوکر دوسری بار سینیٹ میں خدمات انجام دے رہے ہیں، وہ 2020 میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار نامزد ہونے میں ناکام رہے تھے۔ سینیٹر کوری بْوکر کی طویل تقریر نے انہیں ایک بار پھر صدارتی امیدوار بننے کے لیے نمایاں کر دیا، وہ ریاست نیوجرسی کے سب سے بڑے شہر نیویارک کے 2006 سے 2013 تک میئر رہ چکے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل 2013 میں سینیٹر ٹڈ کروز نے افورڈ ایبل کیئر ایکٹ کیخلاف 21 گھنٹے 19 منٹ تقریر کی تھی۔سینیٹر کوری بو نے سینیٹ میں سب سے لمبی تقریر کرنے کے بعد امریکی تاریخ میں نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔