ICE کا تارکین کیخلاف گھیرا تنگ

0
94

نیویارک (پاکستان نیوز)یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ ICEنے تارکین کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے ایسی کمپنیوں کے خلاف ٹارگٹ کارروائیاں شروع کر دی ہیں جوکہ میڈی کیڈ اور غیرملکی ملازمین کی حامل ہیں ، ICEکے قام مقام ڈائریکٹر ٹو ڈلیونز نے کہا کہ ایسی کمپنیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جوکہ میڈی کیڈ اور غیر ملکی ملازمین کی حامل ہیں ، انھوں نے ٹی وی انٹرویو کے دوران بتایا کہ ان کی ایجنسی غیر مجاز کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے والی امریکی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے گی۔لیونز نے سی بی ایس نیوز کے پروگرام “فیس دی نیشن” پر بتایا کہ ہم نہ صرف ان افراد پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، جو آپ جانتے ہیں، یہاں غیر قانونی طور پر کام کر رہے ہیں، ہماری توجہ ان امریکی کمپنیوں پر ہے جو درحقیقت ان مزدوروں کا استحصال کر رہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہ لوگ جو یہاں ایک بہتر زندگی کے لیے آئے ہیں، کام کی جگہوں پر جبری مشقت، بچوں کی سمگلنگ کیسز نمایاں ہوتے ہیں، ٹرمپ انتظامیہ نے غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے، جس پر ڈیموکریٹس اور تارکین وطن کے حامیوں کی جانب سے تنقید کی گئی ہے۔ لاس اینجلس کے میئر کیرن باس (ڈی) نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس استدلال پر تنقید کی کہ آئی سی ای کے افسران کو اپنے آپ کو اور اپنے اہل خانہ کو انتقامی کارروائیوں سے بچانے کے لیے ماسک پہننے کی اجازت دی گئی۔دریں اثنا ٹرمپ حکومت نے میڈی کیڈ کی سہولت حاصل کرنے والے تارکین کا ڈیٹا لیک کرتے ہوئے فہرستیں آئی سی ای کے حوالے کر دی ہیں جس کے ایف بی آئی، ایچ ایس آئی ، آئی سی ای کی فورسز نے5 فروری 2025 کو ڈینور، کولوراڈو میں سیڈر رن اپارٹمنٹ کمپلیکس پر چھاپے مار ے۔ امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے اہلکاروں کو ملک کے 79 ملین میڈیکیڈ اندراج کرنے والوں کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی دی جائے گی، جن میں گھر کے پتے اور خاندان کی تفصیلات شامل ہوں گی تاکہ ایسے تارکین وطن کا پتہ لگایا جا سکے جو شاید ریاستہائے متحدہ میں قانونی طور پر رہائش پذیر نہیں ہوں۔سینٹرز فار میڈیکیئر اینڈ میڈیکیڈ سروسز اور محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے درمیان پیر کو دستخط کیے گئے معاہدے کا کہنا ہے کہ یہ معلومات ICE حکام کو ملک بھر میں “غیر ملکیوں کا مقام” تلاش کرنے کی صلاحیت فراہم کرے گی۔ معاہدے کا عوامی سطح پر اعلان نہیں کیا گیا ہے،ملک بدری کے اہلکاروں کے لیے اس طرح کے لاکھوں ذاتی صحت کے ڈیٹا کا غیر معمولی انکشاف ٹرمپ انتظامیہ کے امیگریشن کریک ڈاؤن میں تازہ ترین اضافہ ہے، جس نے روزانہ 3,000 افراد کو گرفتار کرنے کی کوششوں میں قانونی حدود کا بار بار تجربہ کیا ہے۔قانون سازوں اور کچھ CMS حکام نے ملک بدری کے اہلکاروں کی کچھ ریاستوں کے Medicaid کے اندراج کے ڈیٹا تک رسائی کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا ہے۔ یہ ایک ایسا اقدام ہے، جس کی سب سے پہلے پچھلے مہینے اے پی نے اطلاع دی تھی لیکن تازہ ترین ڈیٹا شیئرنگ معاہدہ واضح کرتا ہے کہ آئی سی ای کے اہلکار صحت کے ڈیٹا کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here