واشنگٹن(پاکستان نیوز) سینیٹ میں نامزدگیوں کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سینیٹر چک شومر کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کر گئی ہے ، ری پبلیکن رہنمائوں کی جانب سے چک شومر پر شدید تنقید کی جا رہی ہے ، صدر ٹرمپ نے کہا کہ سینیٹر چک شومر اپنی پارٹی کے انتہا پسندوں کے دبائو میں ہے ، کوئی ان سے کہو کہ جہنم میں جائے ، ری پبلکنز عوام کو بتائیں کہ ڈیموکریٹس کتنے بُرے لوگ ہیں ، صدر ٹرمپ کے بیان کے جواب میں سینیٹر چک شومر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہمیں دھمکانے اور نظر انداز کرنے کی کوشش کی ہے ۔ سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون نے سنیچر کو شومر اور ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات ٹوٹنے کے بعد سینیٹ کے قوانین کے بارے میں کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ انہیں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے، میں سمجھتا ہوں کہ پچھلے چھ مہینوں نے یہ ظاہر کیا ہے کہ یہ عمل، نامزدگی ٹوٹ چکی ہے۔ اور اس لیے میں امید کرتا ہوں کہ اس بارے میں کچھ اچھی بات چیت ہوگی۔شومر نے کہا کہ قواعد میں تبدیلی ایک “بہت بڑی غلطی” ہوگی، خاص طور پر چونکہ سینیٹ کے ریپبلکنز کو اخراجات کے بل اور دیگر قانون سازی کو آگے بڑھانے کے لیے ڈیموکریٹک ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔چک شومر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیں دھونس دینے، ہمارے ارد گرد گھومنے، ہمیں دھمکیاں دینے، ہمیں نام بتانے کی کوشش کی، لیکن انہیں کچھ نہیں ملا۔









