بھارت اپنے آپ کو ”وشواگرو” سمجھتا ہے لیکن ایسا کچھ نہیں، عاصم منیر

0
83

واشنگٹن (پاکستان نیوز) فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے امریکہ میں پاکستانیوں سے کھلی بات چیت کرتے ہوئے سخت سوالوں کے انہتائی مہارت کے ساتھ جوابات دیئے۔ معروف صحافی اور تجزیہ کار اعزاز سید نے بتایا کہ آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ بھارت اپنے آپ کو ‘وشوا گرو’ کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے لیکن عملی طور پر ایسا کچھ نہیں۔امریکا میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ بھارتی جارحیت نے خطے کو ایک خطرناک جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، کسی بھی وجہ سے دو طرفہ تصادم بہت بڑی غلطی ہو گی۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتہائی مشکور ہے جن کی اسٹریٹجک لیڈر شپ نے ناصرف پاک بھارت جنگ بلکہ دنیا میں بہت سی جنگوں کو روکا، پاکستان نے اس اشتعال انگیزی کا پْرعزم اور بھرپور جواب دیا، بھارت اب بھی خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے پر بضد ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان واضح کرچکا ہے کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑجواب دیا جائے گا، مقبوضہ کشمیر بھارت کا کوئی اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک نامکمل بین الاقوامی ایجنڈا ہے، قائداعظم نے کہا تھا کشمیر پاکستان کی “شہ رگ” ہے، مقبوضہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں بھی موجود ہیں، پاکستان ان قراردادوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی امتیازی اور دوغلی پالیسیوں کے خلاف کامیاب سفارتی جنگ لڑی، حالیہ بھارتی جارحیت شرمناک بہانوں کے ساتھ کی گئی۔ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان کی خود مختاری کی سنگین خلاف ورزی کی، معصوم شہریوں کو شہید کیا۔سید عاصم منیر نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی کی ٹرانس نیشنل دہشت گرد سرگرمیوں میں شمولیت عالمی سطح پر شدید تشویش کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کی مثالیں کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، قطر میں 8 بھارتی نیول افسران کا معاملہ ہے، اس کی مثال کلبھوشن جادھو جیسے واقعات بھی ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ کے وقفے سے میرا دوسرا دورہ پاک امریکا تعلقات میں ایک نئی جہت کی علامت ہے، ان دوروں کا مقصد تعلقات کو تعمیری، پائیدار اور مثبت راستے پر گامزن کرنا ہے، ?امریکا میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔فیلڈ مارشل نے کہا کہ غزہ میں جاری نسل کشی بدترین انسانی المیہ ہے، غزہ کی صورت حال کے عالمی اور علاقائی دونوں سطح پر شدید مضمرات ہیں۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here