ٹیکسی کمیشن کا ڈرائیوروں کیلئے 65ملین ڈالر کے ریلیف پیکج کا دفاع

0
108

نیویارک (پاکستان نیوز) دی ٹیکسی اینڈ لیموزین کمیشن نے کرونا کی وجہ سے مالی مشکلات سے دوچار ڈرائیوروں کے لیے پیش کردہ اپنے مالی ریلیف پروگرام کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن مالی مشکلات سے دوچار ڈرائیوروں کی سہولت کے لیے قرضہ دینے والے اداروں کو بیس ہزار ڈالر ادا کررہا ہے جبکہ 15 سو ڈالر تک کمانے والے ٹیکسی ڈرائیوروں کو اضافی 9 ہزار ڈالر ادا کیے جا رہے ہیں ، دوسری طرف ڈرائیوروں کی بڑی تعداد اب بھی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ ریلیف پروگرام سے ناخوش ہے ، ڈرائیوروں کے مطابق کمیشن اور شہری انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ مالی فنڈز ہماری ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہیں ،2018 کے دوران مالی حالات سے تنگ آ کر پہلے ہی آٹھ کے قریب ٹیکسی ڈرائیورز خود کشیاں کر چکے ہیں ، نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس کے صدر بھیروی دیسائی نے بتایا کہ کرونا امداد کے حوالے سے ملنے والی 96 بلین ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے ہم چاہتے ہیں اس میں سے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ڈرائیوروں کو بھی سہولت ملے ۔ ٹیکسی ڈرائیور چمی نے بتایا کہ 2009 تک سب ٹھیک تھا لیکن اس کے بعد اوبر اور لفٹ کمپنیوں کے آنے سے ڈرائیوروں کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ ہوا ، رائیڈز انتہائی کم قیمت پر گر گئیں جس سے ٹیکسی ڈرائیورز بینک کرپٹ ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں ۔ٹیکسی کمیشن نے میئر ڈی بلاسیو کے ساتھ میٹنگ کے دوران قرضوں تلے دبے ڈرائیوروں کے لیے 65ملین ڈالر کے ریلیف پلان کے لیے بھی ووٹ دیا اور آمادگی کا اظہار کیا ہے ،مچ شارٹز نے بتایا کہ نیویارک کے ڈرائیوروں کے لیے دی سٹی میڈیلن ریلیف پروگرام پہلے ہی جاری ہے جس کے تحت قرضوں میں دبے 57 ڈرائیوروں کو 10.4 ملین ڈالر کی امداد جاری کی گئی ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here