نیویارک (پاکستان نیوز) ایران نے اسرائیلی فورسز کے میزائل حملے سے ہلاک ہونے والے پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر کی موت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اسرائیل کو اس کی بڑی قیمت چکانا پڑے گی، تہران کے سرکاری میڈیا کے مطابق، شام میں اسرائیلی فضائی حملے میں پیر کے روز ایک اعلیٰ ایرانی کمانڈر کو مار گرایا گیا، جس سے ایران نے اسرائیل کو متنبہ کیا کہ اسے “قیمت چکانی پڑے گی”۔ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ ایران کے پاسداران انقلاب کے مشیر سید رازی موسوی جنہوں نے شام کے ساتھ تہران کے تعلقات کو مربوط کرنے میں مدد کی تھی، دمشق کے مضافاتی علاقے سیدہ زینب میں ایک اسرائیلی میزائل سے مارے گئے،خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، ایرانی رہنما ابراہیم رئیسی نے کہا، ”یہ عمل خطے میں صیہونی حکومت کی مایوسی اور کمزوری کی علامت ہے جس کی اسے یقیناً قیمت چکانی پڑے گی۔تہران نے موسوی کو شام میں سب سے زیادہ تجربہ کار ایرانی اہلکاروں میں سے ایک قرار دیا۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں مبینہ طور پر فضائی حملے کو دکھایا گیا ہے۔سرکاری میڈیا نے بھی موسوی کو IRGC کی بدنام زمانہ قدس فورس کے مقتول سربراہ قاسم سلیمانی کا اتحادی قرار دیا۔سلیمانی 2020 کے اوائل میں عراق میں امریکی فضائی حملے میں دونوں ممالک کے درمیان جھڑپوں کے بعد مارے گئے تھے۔موسوی کی موت ایرانـاسرائیل کشیدگی میں ایک بڑے اضافے کی نشاندہی کرتی ہے، جو پہلے ہی غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ پر ابل رہی ہے۔ایران پر طویل عرصے سے فلسطینی دہشت گرد تنظیم اور خطے میں امریکہ کے نامزد کردہ دہشت گرد گروہوں، جیسے لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثیوں کی پشت پناہی کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔