بہاولپور (پاکستان نیوز)پاکستان کے شہر بہاولپور میں رات گئے آسمان پر پھیلنے والی پر اسرار روشنی نے سوشل میڈیا پر اس وقت ہلچل مچا رکھی ہے۔سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) اور اور ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر اس واقعے کی متعدد ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں۔انٹرنیٹ پر وائرل ہوتی ان ویڈیوز کے مطابق 12 ستمبر کو بہاولپور میں رات گئے آسمان کچھ سیکنڈ کے لیے مکمل طور پر روشن دکھائی دیا اور یہ مناظر متعدد سی سی ٹی وی کیمروں پر بھی ریکارڈ کیے گئے۔ صارفین مذکورہ ویڈیوز کے کمنٹس میں استفسار کرتے دکھائی دیئے کہ یہ آخر ہے کیا۔ ایک صارف نے لکھا کہ ‘بالکل یہ واقع ہوا ہے، میں بھی 1 بجے اپنے گاؤں عارف والا پہنچا ہی تھا اور اپنے ڈیرے پر بیٹھا تھا جب یہ روشنی میں نے دیکھی۔ یہ منظر ایسا تھا جیسے کوئی آگ کا گولا آسمان سے گر رہا ہو۔ امتیاز نامی صارف نے لکھا ‘میں سمجھا شاید ساتھ والے محلے میں ٹرانسفارمر جلا ہے، یہ منظر میں نے بھی دیکھا تھا جہاں کچھ صارفین اس واقعے پر سوال کرتے رہے وہیں کچھ نے ممکنہ جوابات بھی کمنٹس میں دئیے۔ ایک صارف نے لکھا کہ یہ شہاب ثاقب لگتا ہے۔ ایک اور صارف نے لکھا ‘خیرپورٹامیوالی موضع شیخ واہن سٹیشن بھٹی والا کھوہ میں شہاب ثاقب گرا ہے۔ جس سے مکمل شہر میں روشنی دیکھی گئی۔ رات کو دن کا سماں ہو گیا، شہاب ثاقب گرنے سے کوئی نقصان نہیں ہوا، سب محفوظ رہے۔سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز سے اندازہ لگایا جائے تو یہ واقعہ بظاہر شہاب ثاقب کے زمین سے ٹکرانے کا معلوم ہوتا ہے، جو کہ سائنسی لحاظ سے ایک معمولی بات ہے۔ شہاب ثاقب کو انگریزی زبان میں ‘میٹیورائڈ’ یا ‘میٹیورائٹ’ کہا جاتا ہے۔ یہ ایک روشنی کی طرح آپ کو آسمان میں اس وقت نظر آتی ہے جب کیس سیارچے (ایسٹیرائڈز) یا ستاروں (کومیٹ) سے خارج ہونے والے ٹھوس پتھر تیز رفتاری سے فضا میں داخل ہوتے ہیں۔یہ پتھر فضا میں موجود ایٹموں اور مالیکیولز کے ساتھ ٹکرا کر گرم ہونے کی وجہ سے جل جاتے ہیں۔ اس سے قبل یہ پتھر زمین کے مدار میں داخل ہو یہ فضا میں تیرتا ہے اور میٹرائڈ کہلاتا ہے۔اگر یہ پتھر جلنے کے بعد مکمل طور پر ختم ہو جائے تو وہ میٹیو کہلایا جاتا ہے اور اگر اس کا کچھ حصہ بچ کر زمین پر آگرے تو اسے میٹرائٹ کہا جاتا ہے۔