ظہران ممدانی نے ایک مرتبہ پھر حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا، حالیہ سروے

0
133

نیو یارک(پاکستان نیوز) ڈیموکریٹک میئر کیلئے نامزد اُمیدوار ظہران مامدانی نے ایک مرتبہ پھر حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، نئے سروے کے مطابق ہسپانوی فیڈریشن کے زیر اہتمام اور لیک ریسرچ کے ذریعے کرائے گئے سروے میں ممدانی کو دوہرے ہندسوں سے آگے دکھایا ہے، اینڈریو کوومو کے 24 فیصد اور ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا کو 13 فیصد ووٹ ملے، سروے کے دوران مزید 13 فیصد ووٹ غیر فیصلہ کن تھے جہاں مامدانی کی امیدواری کو خاص طور پر نوجوان، سفید فام ووٹروں میں مقبولیت ملی ہے، وہیں نتائج اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ ممدانی لاطینی نیویارک کے لوگوں میں بھی اثر انداز ہو رہے ہیں۔ ممدانی نے واشنگٹن ہائٹس اور ایسٹ ہارلیم جیسے ہسپانوی محلوں میں پرائمری انتخابات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جبکہ کوومو نے برونکس میں لاطینی اضلاع میں کامیابی حاصل کی۔کوومو، جو اب ایک آزاد ٹکٹ پر چل رہا ہے، اپنی بنیاد کو وسیع کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بنیادی طور پر سیاہ فام، بیرونی بورو ، محلوں اور بوڑھے ووٹروں کی طرف ٹارگٹ آؤٹ ریچ کر رہا ہے۔منگل کے پول نے بھی نسلی فرق دکھایا ہے، 33 سالہ ممدانی نے کم عمر ووٹروں میں بڑی عمر کے ووٹروں کے مقابلے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، پول کے مطابق 50 سال سے کم عمر ووٹروں میں 62 فیصد اور 50 سال سے زیادہ عمر کے ووٹروں میں 49 فیصد پسندیدگی ظاہر کی گئی ہے۔ممدانی نے پوری مہم میں رفتار پیدا کرنے کے لیے سوشل میڈیا اور وائرل ویڈیوز کا استعمال کیا ہے، جس نے زیادہ آن لائن نوجوان نسل سے اپیل کی ہے۔ نیو یارک کے بوڑھے لوگ اس کی امیدواری کے بارے میں زیادہ ہچکچاہٹ کا اظہار کرتے ہیں۔رائے شماری کا مارجن دوسروں کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جو کہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ کو بھی نمایاں برتری کے ساتھ دکھاتا ہے۔پول کے دوران 600 ووٹرز نے اپنی رائے کا اظہار کیا جس میں غلطی کا مارجن 4 فیصد تھا، یہ 25 ستمبر اور 4 اکتوبر کے درمیان منعقد کیا گیا تھا۔جواب دہندگان نے رہائش کی لاگت، جرم اور رہائش کے اخراجات کو اپنے تین اہم مسائل کے طور پر درج کیا، اور 21 فیصد نے ہسپانوی میں جواب دیا۔4 نومبر کے عام انتخابات میں مامدانی، کوومو اور سلوا آمنے سامنے ہونے والے ہیں۔ میئر ایرک ایڈمز گزشتہ ہفتے کم پولنگ نمبروں اور مامدانی کے خلاف میدان صاف کرنے میں مدد کے لیے دستبردار ہونے کے دباؤ کے درمیان دوڑ سے باہر ہو گئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here