واشنگٹن (پاکستان نیوز)ری پبلیکنز رہنمائوں نے سینیٹ کو ڈیموکریٹس سے چھینتے ہوئے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے ، اس اقدام سے وائٹ ہائوس اور کیپیٹل ہل کے درمیان اقتدار کو توازن ملا ہے ، چھ سال قبل باراک اوباما نے دیموکریٹس کی برتری کو ثابت کرتے ہوئے ایوان پر قبضہ جمایا تھا جوکہ اب ختم ہو گیا ہے ، سینیٹ کے آئندہ متوقع اکثریتی رہنما مچ میکونل نے کہا کہ حکومتی انتظامیہ نے امریکی عوام کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ ان کے لیے کیا اچھا ہے اور پھر جب ان کی پالیسیاں کام نہیں کرتی ہیں تو کسی اور کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔ CNN رپورٹ کے مطابق GOP کے پاس کم از کم 246 نشستیں ہوں گی، جو دوسری جنگ عظیم کے بعد اس کی سب سے بڑی اکثریت ہے۔ سپیکر جان بوہنر نے، وسیع اکثریت کا جشن مناتے ہوئے کہا کہ وہ “امریکی عوام کی طرف سے ہمارے ساتھ جو ذمہ داری ڈالتے ہیں، اس سے عاجز ہیں۔انھوں نے کہا کہ لیکن یہ جشن منانے کا وقت نہیں ہے،یہ وقت ہے کہ حکومت نتائج حاصل کرنا شروع کرے اور ہمارے ملک کو درپیش چیلنجوں کے حل پر عمل درآمد شروع کرے، جس کی شروعات ہماری بدستور مشکلات کا شکار معیشت سے ہو۔سینیٹ کے اکثریتی رہنما ہیری ریڈ، جو 2007 سے سینیٹ کو کنٹرول کر رہے ہیں، نے ریپبلکنز کو ان کی جیت پر مبارکباد دی۔ووٹرز کا پیغام واضح ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہم مل کر کام کریں، میں متوسط طبقے کے لیے کام کرنے کے لیے سینیٹر میک کونل کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔اوباما بدھ کی سہ پہر ایک ایسے انتخاب کے بارے میں ایک بیان دیں گے جو بہت سے لوگوں کو ان کی صدارت سے انکار کے طور پر نظر آئے گا، اور وہ جمعے کو دو طرفہ رہنماؤں کی میزبانی کریں گے تاکہ آگے کا راستہ طے کرنے کی کوشش کی جا سکے۔










