کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ (KORT) یو ایس اے کے زیراہتمام واشنگٹن میں فنڈریزنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا KORT کے روح رواں چوہدری اختر پر برطانیہ میں مقیم ہیں گزشتہ بیس سالوں سے چیرٹی کے پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں، خاص طور پر آزاد کشمیر میں معذور بے سہارا بچوں کے لئے سینٹر غریب لوگوں کے لئے گھروں کی تعمیر2005 کے زلزلہ متاثرین کی ہر صورت امداد گزشتہ سال چوہدری اختر صاحب واشنگٹن تشریف لائے جیسے منصوبے میں ان کے ساتھ ملاقات ہوں ،انٹرویو بھی کیا متاثر کن شخصیت کے مالک ہیں بزرگ فرماتے ہیں کہ کئی مساجد تعمیر کرنے سے بہتری ایک انسان کی تکلیف دور کی جائے چوہدری اختر صاحب لاکھوں لوگوں کی مدد کر چکے ہیں اورمیں آزاد کشمیر میں جدید طرز اور سہولیات کے ساتھ ہسپتال کی تعمیر کا پراجیکٹ شروع کیا ہے جس کے لئے امریکہ میں فنڈریزنگ تقاریب کر رہے ہیں 5 دسمبر کو ورجینیا میں تقریب منعقد کی گئی اس میں پاکستانیوں اور دیگر ممالک کے لوگوں کے دل کھول کر عطیات دیئے تقریباً چھ لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم اکٹھی ہوگئی جوکہ بلاشبہ چوہدری اختر اور ان کی ٹیم پر اعتماد کا ثبوت ہے۔ لیکن اگر اس میں مقامی متنظمین بدنظمی کا مظاہرہ نہ کرتے مزید کب ہوتا استعمال شدہ کار کی آکشن کا اعلان کیا جس شخص کے ذمہ کارآکشن تھی وہ کمیونٹی کی انتہائی متنازعہ شخصیت ہے جس نے اعلان کیا کہ کار کو آکشن کیا جائے گا ایک ہزار ڈالر ٹکٹ خریدیں اس نے نہایت معزز مہمانوں کو زبردستی سٹیج پر بلایا اور تقریباً پندرہ سے بیس لوگوں سے ایک ایک ہزار ڈالر کے چیک لے کر جیب ڈال لئے اور کہا کہ یہ تو استعمال ششدہ کا آنے اور کار کی آکشن کو متنازعہ چھوڑ کر چیک جیب میں ڈال کر رفو چکر ہوگئے اس دوران ایک اور منتظم جو آزاد کشمیر کے صدر کے مشیر بھی ہیں انہوں نے ایوارڈ کی بندر بانٹ شروع کر دی ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ اسے ضائع کردیا کار کی آکشن کی وجہ سے اور ایوارڈ کی بندر بانٹ کی وجہ سے کثیر تعداد میں مہمان نالاں ہوئے مشیر صاحب کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے تھوڑی سی بدنظمی پیدا ہوئی اگر کار آکشن طریقے سے ہوتی اور ایک دو ایوارڈ دیے جاتے تو وقت بچ جاتا فنڈز میں مزید ایک سے دو لاکھ لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوسکتا تھا۔ یہ تحریر کرنے کا مقصد یہ ہرگز نہیں کسی کمیونٹی ممبر کو نشانہ بنانا بلکہ شیشہ دکھانا ہے کہ آئندہ ایسی حرکتوں سے اجتناب کریں اور دوسرے ممالک سے آنے والے چوہدری اختر جیسے لوگوں کو درست گائیڈلینس کے ساتھ نمود نمائش کے بغیر کامیاب لوگوں سے ملائیں۔ مشیر موصوف آزادکشمیر کے صدر کے مشیر ظاہر کرتے ہیں گزشتہ چالیس سال سے آزاد کشمیر ایک بھی بڑا ہسپتال کوئی یونیورسٹی ہے نہ ایئرپورٹ ہے چوہدری اختر جیسی شخصیات ہسپتال اور دیگر ادارے آزاد کشمیر میں قائم کر رہے ہیں آزاد کشمیر کی حکومت جس کو عوام کی کوئی حمایت حاصل نہیں چوہدری اختر جیسے لوگوں کو ہر قسم کی سپورٹ فراہم کرنے کی ضرورت ہے مشیر موصوف کو خود پسندی اور نمود نمائش کار عالم ہے کہ اس ایک تقریب کی فیس بک پر سات مختلف پوسٹیں لگائی ہیں ایک تقریب کی سات مختلف پوسٹوں سے ان کی غیر سنجیدگی کا اندازہ لگا سکتے ہیں تقریب میں امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی موجود تھے جنہوں نے دوسروں کی مدد اور سپورٹ ہر خوبصورت خطاب کیا اور چوہدری اختر کو مبارکباد پیش کی آخر میں ایک دفعہ پھر چوہدری اختر اور ان کی اپنی ٹیم کو پولیس بہترین کے مقصد کے لئے فنڈریزنگ تقریب کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اور دعاگو ہیں اللہ پاک آپ کو مزید کامیابیاں اور کامرانیاں عطا فرمائیں صحت سلامتی والی زندگی عطا فرمائیں اور آئندہ فیس بک کے خود ساختہ لیڈروں اور نوسر بازوں سے محفوظ رہنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
٭٭٭٭














