معیشت بحالی پر صدر بائیڈن کے 10 دعووں پر ناقدین کی کڑی تنقید

0
99

واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز)صدر بائیڈن امریکی معیشت کے متعلق اپنے گزشتہ انٹرویو پر تنقید کی زد میں آگئے ، ناقدین کے مطابق صدر بائیڈن نے انٹرویو کے دوران حقائق کو مسخ کرتے ہوئے اپنے تصوارتی حقائق عوام کے سامنے پیش کیے ، بائیڈن نے کرونا کیسز میں ریکارڈ کمی کو بھی مضبوط معیشت کی کڑی قرار دے دیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کرونا سے چھ لاکھ سے زائد اموات ہوئی ہیں ، بائیڈن نے امریکہ میں مہنگائی کو کئی ممالک سے کم قرار دیا جوکہ غلط ہے کیونکہ امریکہ میں مہنگائی 8.6 ، جنوبی کوریا میں 5.4، آسٹریلیا میں 5.1، کینیڈا میں 6.8 فیصد ہے۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو سالوں میں امریکہ میں مہنگائی ترکی ، برازیل، اور دیگر ممالک سے بھی زیادہ رہی ، روس کے یوکرین پر حملہ کرنے سے پہلے مہنگائی بائیڈن کے دور میں چار گنا بڑھ کر 7 فیصد تک پہنچ گئی تھی، بائیڈن نے تیل کمپنیوں پر حد سے زیادہ اضافے کا الزام لگایا جبکہ حقیقت میں بائیڈن کی اپنی پالیسیوں نے توانائی کی منڈیوں کو متاثر کیا ہے۔ امریکن پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ نے 10 اقدامات کی ایک فہرست جاری کی ہے جو بائیڈن سپلائی میں رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے اٹھا سکتے تھے، فیڈرل ریزرو کے تجزیہ کاروں کے مطابق بائیڈن کے ہینڈ آؤٹس کے سیلاب نے گزشتہ سال کے آخر تک افراط زر کی شرح میں 3 فیصد کا اضافہ کیا۔ فیڈرل ریزرو نے وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے رقم کی فراہمی میں 40 فیصد اضافہ کیا ہے، جس سے پورے بورڈ میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے میں مدد ملی ہے۔ بائیڈن نے دعویٰ کیا کہ ہم نے اسکول اور کاروبار کھولے جو کافی عرصہ سے بند تھے۔ بائیڈن نے اپنی معاشی کامیابی کی کہانی کے حصے کے طور پر اپنی COVID پالیسیوں کو پیش کیا کہ ہم نے کوویڈ اموات کو 90 فیصد تک کم کیا، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بائیڈن کے صدر بننے کے بعد 6 لاکھ لوگ مہلک وائرس سے مر چکے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here