واشنگٹن (پاکستان نیوز)20 کے قریب ریاستوں نے ایچ ون بی ویزا کی فیس بڑھا کر ایک لاکھ ڈالر کرنے کے خلاف صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے ، مقدمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے نافذ کردہ پالیسی کو نشانہ بناتا ہے جو Hـ1B ویزا پروگرام کے تحت اعلیٰ ہنر مند غیر ملکی کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے کے خواہاں آجروں کی لاگت میں تیزی سے اضافہ کرتی ہے، جسے ہسپتالوں، یونیورسٹیوں اور سرکاری سکولوں میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل روب بونٹا، جن کا دفتر اس کیس کی قیادت کر رہا ہے نے کہا کہ انتظامیہ کے پاس فیس عائد کرنے کا اختیار نہیں ہے۔بونٹا نے کہا کہ دنیا کی چوتھی بڑی معیشت کے طور پر کیلیفورنیا جانتا ہے کہ جب دنیا بھر سے ہنر مند ٹیلنٹ ہماری افرادی قوت میں شامل ہوتا ہے، تو یہ ہماری ریاست کو آگے بڑھاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی غیر قانونی $100,000 Hـ1B ویزا فیس کیلیفورنیا کے عوامی آجروں اور اہم خدمات فراہم کرنے والوں پر غیر ضروری مالی بوجھ پیدا کرتی ہے، جس سے اہم شعبوں میں مزدوروں کی قلت بڑھ جاتی ہے۔صدر ٹرمپ نے 19 ستمبر 2025 کو جاری کردہ ایک اعلان کے ذریعے فیس کا حکم دیا۔ DHS نے 21 ستمبر کے بعد دائر Hـ1B درخواستوں پر پالیسی کا اطلاق کیا اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکرٹری کو یہ تعین کرنے کا اختیار دیا کہ کون سی درخواستیں فیس کے ساتھ مشروط ہیں یا استثنیٰ کے اہل ہیں۔ریاستوں کا کہنا ہے کہ پالیسی مطلوبہ اصول سازی کو نظرانداز کرکے اور کانگریس کے اختیار سے تجاوز کرکے انتظامی طریقہ کار ایکٹ اور امریکی آئین کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ Hـ1B پروگرام سے منسلک فیس تاریخی طور پر نظام کے انتظام کی لاگت تک محدود رہی ہے۔ابتدائی Hـ1B پٹیشنز دائر کرنے والے آجر فی الحال مشترکہ ریگولیٹری اور قانونی فیس میں $960 اور $7,595 کے درمیان ادائیگی کرتے ہیں۔وفاقی قانون کے تحت، آجروں کو یہ تصدیق کرنی چاہیے کہ Hـ1B کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے سے امریکی کارکنوں کی اجرت یا کام کے حالات پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔ کانگریس نے سب سے زیادہ پرائیویٹ سیکٹر کے Hـ1B ویزوں کی حد 65,000 سالانہ رکھی ہے، جس میں ایڈوانس ڈگری رکھنے والے درخواست دہندگان کے لیے اضافی 20,000 مخصوص ہیں۔سرکاری اور غیر منافع بخش آجر، بشمول اسکول، یونیورسٹیاں اور ہسپتال، عام طور پر اس کیپ سے مستثنیٰ ہیں۔اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ نئی فیس خاص طور پر تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال میں عملے کی کمی کو مزید خراب کر دے گی۔2024ـ2025 کے تعلیمی سال کے دوران، 74 فیصد امریکی اسکولوں کے اضلاع نے خاص طور پر خصوصی تعلیم، فزیکل سائنسز، ESL یا دو لسانی تعلیم، اور غیر ملکی زبانوں میں کھلی جگہوں کو پْر کرنے میں دشواری کی اطلاع دی۔ معلم Hـ1B ویزا رکھنے والوں میں تیسرا سب سے بڑا پیشہ ور گروپ ہے۔















