واشنگٹن (پاکستان نیوز) امریکی صارفین کے لیے 2025 کافی مہنگا سال ثابت ہوا ہے ، روز مرہ استعمال کی اشیا کی قیمتیں 2.7 فیصد تک بڑھیں ۔ لیبر ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کے 43 دن کے شٹ ڈاؤن کی وجہ سے آٹھ دن کی تاخیر ہوئی، محکمہ لیبر کو اکتوبر میں صارفین کی قیمتوں اور بنیادی افراط زر کے لیے مجموعی اعداد و شمار مرتب کرنے سے بھی روکا گیا۔ جمعرات کی رپورٹ نے سرمایہ کاروں، کاروباری اداروں اور پالیسی سازوں کو ستمبر کے اعداد و شمار 24 اکتوبر کو جاری ہونے کے بعد سے سی پی آئی پر اپنی پہلی نظر دی۔ایندھن کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے توانائی کی قیمتیں نومبر میں 4.2 فیصد بڑھ گئی ہیں، غیر مستحکم خوراک اور توانائی کی قیمتوں کو چھوڑ کر، نام نہاد بنیادی افراط زر ستمبر میں 3 فیصد کے مقابلے میں 2.6 فیصد بڑھ گئی ہیں اور مارچ 2021 کے بعد سب سے کم ہے۔صدر کے ٹیرف اب تک اس سے کم مہنگے ثابت ہوئے ہیں جتنا کہ ماہرین اقتصادیات کو خدشہ تھا لیکن وہ قیمتوں پر اوپر کی طرف دباؤ ڈالتے ہیں اور Fed کے لیے معاملات کو پیچیدہ بنا دیتے ہیں۔









