نیویارک سٹی:
ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود بھارت نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر پر قبضہ جمایا ہوا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے مقبوضہ کشمیر، فلسطین، میانمار، بھارت اور چین میں مسلمانوں پر ہونے والے جبر اور تشدد کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے داد رسی کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ بھارت نے تاحال مقبوضہ کشمیر میں تسلط جاری رکھ کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کو عملاً مسترد کردیا ہے جس پر اس فورم کو اپنی رٹ برقرار رکھتے ہوئے ردعمل دینا چاہیئے۔ بھارت نے اپنے ملک بھی مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، چین
مہاتیر محمد نے اسرائیل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے قیام کے بعد اسلام دشمنی میں اضافہ ہوتا گیا جو تاحال جاری ہے، ہم کسی صورت اسرائیل کے فلسطینی سرزمین پر قبضے اور القدس سے متعلق متنازع پالیسی کو قبول نہیں کریں گے۔
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور حالت زار کا زکر کرتے ہوئے ملائیشیا کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میانمار آرمی اور حکومت نے اُس درندگی کا مظاہرہ کیا جو کبھی مغربی سامراج نے بھی نہیں کیا ہوگا۔ علاوہ ازیں مہاتیر محمد نے چین میں ایغور مسلمانوں پر حکومتی مظالم اور مذہبی آزادی پر قدغن کی جانب بھی توجہ مبذول کرائی۔
ملائیشیا کے وزیراعظم نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کو اسلامو فوبیا میں مبتلا ممالک اور افراد کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے اور اقوام متحدہ ان تمام معاملات پر کوئی کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آتی ہے اس لیے اقوام متحدہ اپنے انتظامی ڈھانچے پر بھی توجہ دے۔