کراچی:
پشاور میں شیڈول33 ویں قومی گیمز میں شرکت کے لیے سندھ ایتھلیٹکس ٹیم کے تعین کے لیے نیا تنازع ہوگیا، پی اواے اور پاکستان ایتھلیٹکس کی باہمی چپقلش کے سبب سندھ متعدد میڈلز سے محروم ہوسکتا ہے۔
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی ہدایت پرسندھ اولمپک ایسوسی ایشن نے قومی گیمز کے لیے صوبائی ایتھلیٹکس ٹیم کے انتخاب کے لیے ٹرائلز منگل کوپی ایس بی کوچنگ سینٹر پر لینے کا اعلان کردیا، سلیکشن کمیٹی چیئرمین زاہد علی رضوی ہونگے جبکہ اراکین میں محمد اسلم (کراچی ڈویژن )،سید محمد ندیم (حیدرآبادڈویژن )، شبیر احمد چانڈیو (بینظیرآباد ڈویژن)، سجاد کھوسو(لاڑکانہ ڈویژن)، محمد سلیم (میرپورخاص ڈویژن)، اسفندیارمنگی (سکھرڈویژن ) اور محمد اسلم (کراچی ڈویژن ) شامل ہیں۔
سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری احمد علی راجپوت اور محمد اصغربلوچ بطور آبزرور ٹرائلزدیکھیں گے جبکہ سندھ حکومت کا ایک نمائندہ بھی ٹرائلزدیکھے گا،ان ٹرائلز کا انعقاد پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی ہدایات پرہورہا ہے،ان ٹرائلزمیں منتخب کھلاڑی ہی پشاور میں شیڈول قومی گیمز میں شرکت کے اہل ہونگے۔
سلیکشن کمیٹی16اکتوبرکو منتخب کھلاڑیوں کے نام سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کو جمع کرائے گی جوگیمزکی آرگنائزنگ کمیٹی کوارسال کیے جائیں گے ،ٹرائلز میں شرکت کے خواہشمند ایتھلیٹس کواپنے ہمراہ قومی شناختی کارڈ یا ’ب‘ فارم کی کاپی اور دوعدد تصاویرہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کی زیر نگرانی سندھ ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کی جانب سے 25 ستمبر کو پی ایس بی کوچنگ سینٹر پر ہی ہونے والے ٹرائلز میں صوبائی ٹیم منتخب کی جاچکی ہے۔
قبل ازیں گزشتہ برس پشاور ہی میں ہونے والے تیسرے بین الصوبائی گیمز میں بھی سندھ کی2 ایتھلیٹکس ٹیمیں میدان میں پہنچ گئی تھیں جس کے بعد منتظمین نے ایتھلیٹکس مقابلوں ہی کوگیمزسے خارج کردیا تھا جبکہ باہمی تنازع کے سبب سندھ متعدد میڈلزسے بھی محروم ہوگیا تھا۔