واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت روس اور چین کو کچرا سمندر میں پھینک کر لاس اینجلس کے ساحل کو گندا کرنے کا ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے۔
’اکنامک کلب آف نیویارک‘ میں ماحولیات سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ بھارت، چین اور روس نے صنعتی فضلا اور شہری کچرے کو ٹھکانے لگانے کیلیے کچھ نہیں کیا۔ ان ممالک کا پھینکا ہوا کچرا بہتے ہوئے لاس اینجلس پہنچتا ہے اور ساحل کو گندا کر دیتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے پیرس میں کیے گئے ماحولیاتی معاہدے کو امریکا کے لیے ’تباہی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کو کھربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے جب کہ روس مزید پیچھے چلا گیا ہے اور چین میں 2030 سے پہلے کچھ نہیں ہونے والا ہے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ معاہدے کا ایک اور فریق بھارت خود کو ترقی پذیر ملک ظاہر کرکے ہم سے فنڈز مانگتا ہے اور جواباً میں انہیں کہتا ہوں کہ امریکا بھی ترقی پذیر ملک ہے، آپ ہمیں رقم دو۔ صدر ٹرمپ کی اس بات پر شرکاء بے ساختہ ہنس پڑے۔
واضح رہے کہ 2015 کو پیرس میں اقوام متحدہ کی ہونے والی کلائمنٹ کانفرنس میں ماحولیاتی چیلینجز سے نمٹنے کے لیے ایک معاہدہ طے پایا تھا تاہم صدر ٹرمپ نے 2017 میں اس معاہدے سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔