ایران کا اسرائیل پر 200میزائلوں سے حملہ،تل ابیب دھماکوں سے گونج اُٹھا

0
3

تہران،نیویارک (پاکستان نیوز) ایران نے اسرائیل پر حملہ کر دیا ، ایران کی جانب سے درجنوں میزائل فائر کیے گئے ، جس سے کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، ایران نے گزشتہ روز اسرائیل پر میزائلوں سے حملہ کیا اور دو مرحلوں میں 200 کے قریب میزائل فائر کیے۔ایرانی میڈیا نے میزائل حملوں کی ویڈیو بھی جاری کی ہے، ایران کا کہنا ہے کہ تل ابیب کے نواح میں 3 فوجی اڈے بھی نشانہ بنے ہیں، اسرائیل کے نیواتم فوجی اڈے پر 20 ایف 35 طیارے تباہ ہوئے ہیں۔بحیرہ روم میں اسرائیلی گیس پلیٹ فارم پر بھی حملہ کیا گیا، پاسداران انقلاب کا 90 فیصد میزائلوں کا کامیابی سے اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔دوسری جانب اسرائیل فوج نے تصدیق کی ہے کہ وسطیٰ اسرائیل میں کچھ علاقوں پر میزائل گرے ہیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ امریکا نے میزائل حملے روکنے میں مدد دی، پینٹاگون نے کہا کہ اسرائیل پر ایران کا تازہ حملہ پچھلے حملے سے دگنا بڑا تھا۔امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ایران کا حملہ بظاہر ناکام رہا ہے۔ صدر جوبائیڈن کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ ایران کو حملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو امریکا کی مکمل سپورٹ حاصل ہے، امریکا اسرائیل کے دفاع میں مدد کے لیے تیار ہے۔بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکا نے اسرائیل کے دفاع کے لیے فعال کردار ادا کیا، جبکہ امریکی نیشنل سیکیورٹی ٹیم اسرائیلی حکام سے مستقل رابطے میں ہیں۔ پاسداران انقلاب کا 90 فیصد میزائلوں کا کامیابی سے اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔دوسری جانب اسرائیل فوج نے تصدیق کی ہے کہ وسطیٰ اسرائیل میں کچھ علاقوں پر میزائل گرے ہیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ امریکا نے میزائل حملے روکنے میں مدد دی، پینٹاگون نے کہا کہ اسرائیل پر ایران کا تازہ حملہ پچھلے حملے سے دگنا بڑا تھا۔ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ حملہ حسن نصر اللّٰہ اور اسماعیل ہانیہ کی شہادت کا بدلہ ہے، اگر صیہونی ریاست نے ایران پر حملہ کیا تو تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑیگااسرائیل نے حملے کے بعد ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو حملے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی، جوابی حملے کے وقت اور جگہ کا تعین ہم کریں گے۔دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکا ایرانی حملوں کے خلاف اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے نیوز بریفنگ میں کہا کہ ایران کے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے سے آگاہ ہیں، ایران نے اسرائیل پر 200 میزائل داغے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران نے اسرائیل پر حملے کا پہلے نہیں بتایا، ایران کا حملہ ریاست کی طرف سے ریاست پر حملہ ہے، ایران نے براہ راست حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل پرایرانی میزائل حملے دہشتگردی ہے، اسرائیل پرایرانی حملہ قابل مذمت ہے، دنیا ایران کی مذمت میں ہمارا ساتھ دے، ہم ایرانی حملوں کے خلاف اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ امریکی ترجمان میتھیوملر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، ایران کو حملے کے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ خطیمیں شراکت داروں سے رابطہ ہے، ایران دہشتگردوں کی جماعت ہے، ایران برسوں سے دہشتگردگروپوں کی سرپرستی کر رہا ہے، ایران مشرق وسطی میں دہشتگرد گروپوں کو فنڈنگ بھی کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لبنان کچھ عرصہ سیعدم استحکام کا شکار ہے،ہمارے مفاد میں جو بہتر ہو گا،وہ کریں گے، ہوسکتا ہے امریکی صدرجنگ بندی کی نئی تجاویز دیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے مزید کہا کہ حماس کے حملے پر کہا تھا کشیدگی پوریخطے میں بڑھے گی، حماس کے مذاکرات پر راضی نہ ہونے سے سیز فائرنہیں ہو سکا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here