مودی بھارت کی بقا کیلیے خطرہ ہے، برطانوی سیاستدان گیلووے

0
106

کراچی:

جاوج گیلووے نے کہا کہ مودی ایک انتہاپسند شخص ہے جو سیکولر بھارت کی شناخت کیلیے ایک خطرہ ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اقدامات کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو گزشتہ کئی ماہ سے بے جا پابندیوں اور دنیا سے ان کا رابطہ منقطع کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل بھارت نے ناجائز طور پر مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے اسے بھارت کا حصہ قرار دیا تھا تاہم دوسری جانب کشمیری عوام کی جدوجہد اور ان کے مقصد نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کراتے ہوئے حمایت بھی حاصل کی ہے۔ انہی میں سے ایک نمایاں نام برطانوی سیاست دان جارج گیلووے کا بھی ہے جنھوں نے گزشتہ دنوں کراچی میں منعقدہ کشمیر میں انسانی حقوق کے حوالے سے ایک سیمینار میں شرکت کی۔

جارج گیلووے کا کہنا تھا کہ بالاخر اقوام عالم کو بھارت کے ساتھ اپنے روابط اور تعلقات پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔ایکسپریس ٹریبیون کو انٹرویو دیتے ہوئے میں برطانوی سیاست دان کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک مودی کے بھارت کی جانب محبت کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے مفادات کی وجہ سے آرہے ہیں اور جب ایک ملک پیار کو گنوا دے تو پھر دنیا میں وہ اپنے معاشی اور ثقافتی اثرات بھی کھوبیٹھتا ہے اور مودی نے بھارت کو سب سے بڑا یہی نقصان پہنچایا ہے۔

 

جارج گیلووے کا کہنا تھا کہ مودی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور وادی میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کی وجہ سے دنیا بھر میں ان کی ساکھ کو داغدار کردیا ہے اور اس نے بھارت کی بحیثیت ایک ملک کے اس کی ساکھ کو بھی متاثر کیا ہے۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اقلیتوں کے ساتھ سلوک کے حوالے سے جارج گیلووے کا کہنا تھا کہ بھارت میں سکھوں، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں کیساتھ جو سلوک کیا جارہا ہے اور سوشل میڈیا پر جو ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ کسی گروہ کے ہاتھوں کسی نوجوان کو تشدد کے مار دیا جاتا ہے، جن زیادہ تر آر ایس ایس کے لوگ شامل ہوتے ہیں، ان سب نے مودی کا چہرہ عیاں کردیا ہے اور کشمیر میں کیے جانیوالے غیر ذمے دارانہ اقدامات نے تو گویا اس پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔

جارج گیلووے نے کہا کہ مودی ایک انتہاپسند شخص ہے جو سیکولر بھارت کی شناخت کیلیے ایک خطرہ ہے اور طویل مدت کیلیے وہ بھارت کیلیے وجود کے لیے خطرہ ہوسکتا ہے۔ لوگ انتہاپسندی کے لہر کو محسوس کررہے ہیں، اس سے قبل بھی بی جے پی کی حکومت بھارت پر رہی ہے تاہم انھوں نے اس قسم کی انتہا پسندی کا مظاہرہ کبھی نہیں کی جو مودی کررہا ہے اوراس سے بھارت کو جو نقصان پہنچ رہا ہے لوگ فکرمند ہیں۔

پاکستانی قیادت کے بارے میں بات کرتے ہوئے جارج گیلووے کا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کی مدد کرے تاکہ مقبوضہ وادی میں کیا ہورہا ہے اس بارے میں خبریں دنیا کو معلوم ہوسکے۔ ہمیں ایک مہم چلانا ہوگی جس میں بتانا ہوگا کہ مودی ایک شخص ہے جو نسلی اور مذہبی بنیاد پر برتری کے نظریے پر یقین رکھتا ہے اور ہمیں دنیا کو بتانا ہوگا کہ یہ سب کچھ کشمیر میں ہورہا ہے۔

جارج گیلووے نے مزید کہا کہ ہمیں مغربی عوام کو بتانا ہوگا کہ کشمیر صرف اسکارف اور شال تک محدود نہیں ہے اور بھارت کے پروپیگنڈے کا جواب موثر اور حقیقی معلومات کے ذریعے دینا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسا ملک جو اپنے آپ کو جمہوری کہتا ہے وہ صحافیوں کو کشمیر جانے سے نہیں روسک سکتا اور بھارت لفظ جمہوریت کا استعمال ترک کرے کرنا ہوگا اور کہنا ہوگا کہ معاف کیجیے گا ہم سے غلطی ہوگئی ہم تو آمریت پسند ہیں اور آزادانہ رپورٹنگ کی اجازت نہیں دیتے۔

جارج گیلووے نے خبردار کیا کہ اگر مودی نے کشمیر اور وہاں کے عوام کے خلاف اپنی پالیسیاں جاری رکھیں تو اس کا نتیجہ پاکستان سے تصادم کی طرف جاسکتا ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here