لندن: آن لائن ٹیکسی سروس اوبر کا لندن میں لائسنس منسوخ کردیا گیا جس کی وجہ مسافروں کے غیر محفوظ سفر کو قرار دیا گیا ہے۔
ٹرانسپورٹ آف لندن ( ٹی ایف ایل) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگرچہ اوبر کمپنی نے بہت سے اہم قدم اٹھائے ہیں لیکن ٹیکسی ایپ اب بھی لائسنس کی تجدید کے لیے ’فٹ اور موزوں‘ نہیں۔ اسی طرح 2017ء میں بھی اوبر کا لائسنس معطل کردیا گیا تھا لیکن بعد میں اس میں دو مرتبہ توسیع دی گئی تھی۔
لائسنس معطلی کے باوجود اوبر کمپنی پورے عمل میں اپیل کرسکتی ہے اور اپنا کام جاری رکھ سکتی ہے لیکن اس کی مدت بہت کم ہوگی۔ پوری دنیا میں اس وقت اوبر کی پانچ بڑی مارکیٹوں میں سے ایک لندن بھی ہے جہاں اوبر ڈرائیور کی تعداد 45 ہزار سے زائد ہے۔
اگر اوبر کی اپیل ناکام ہوجاتی ہے تو توقع ہے کہ اس کے ڈرائیور دیگر کمپنیوں کا رخ کریں گے تاہم ٹی ایف ایل نے کہا ہے کہ اوبر کی ناکامیوں کی تاریخ بہت طویل ہے اور یہ سروس مسافروں کے لیے مناسب نہیں، اوبر نے ڈرائیونگ کے لیے غیر موزوں ڈرائیوروں کی 14 ہزار تصاویر بھی اپ لوڈ کی ہیں۔
لندن کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ 2018ء اور 2019ء کے آغاز تک اس کے ذریعے سفر کرنے والے 14 ہزار مسافر فراڈ کے شکار ہوئے۔ ٹی ایف ایل نے یہ بھی نوٹ کیا ہے کہ بہت سے ایسے ڈرائیور بھی سواریاں اٹھا رہے ہیں جن کا اجازت نامہ منسوخ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب اوبر انتظامیہ نے اس فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے کمپنی نے بہتری کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔