اسلام آباد:
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کو نے خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بھارت ایل او سی پر نصب میزائل آزاد جموں و کشمیر پر استعمال کر سکتا ہے۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی غیر قانونی غاصبانہ اقدامات، کرفیو اور لاک ڈاوٴن پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور صدر سیکیورٹی کونسل کو خط لکھا ہے، وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ ذمہ داران کو 5 ماہ میں یہ ساتواں خط ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خط میں اقوام متحدہ کو مقبوضہ جموں و کشمیر اور لائن آف کنٹرول کی خطرناک صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور پاکستان کے خلاف بھی دشمنی پر مبنی جارحانہ عزائم رکھتا ہے۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزیاں میں خطرناک حد تک اضافہ کر چکا ہے اور رواں برس ایل او سی کی 3 ہزار خلاف ورزیوں میں 300 شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، بھارت نے ایل او سی کے 5 سیکٹرز میں مذموم عزائم کے تحت باڑ کو جزوی طور پر ہٹا دیا جب کہ براہموس میزائل رجمنٹس، اینٹی ٹینک میزائل اور سپائس میزائلز نصب کر دیے ہیں، بھارت ایل او سی پر نصب میزائل آزاد جموں و کشمیر پر استعمال اور کسی بھی وقت جعلی بنیادوں پر کوئی فوجی آپریشن کر سکتا ہے، بھارتی قیادت کی جوہری، آزاد جموں و کشمیر پر قبضے، پاکستان کو توڑنے کی دھمکیاں عیاں ہیں۔
خط کے متن میں مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مواصلاتی نظام بند، خوراک، ادویات کا شدید بحران ہے، کشمیری رہنما، بچے، نوجوان، خواتین مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارتی جیلوں میں ہیں، وادی میں پیلٹ گنز سمیت طاقت کا بہیمانہ استعمال کیا جا رہا ہے، مساجد سمیت تمام مذہبی مقامات کو تالا لگا دیا گیا ہے، اور وادی میں مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کو رسائی نہیں دی جارہی، بھارت مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر آنے کی غلط اطلاعات پھیلا کر دنیا کو گمراہ کر رہا ہے۔
خط میں اس خطرے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ بھارت بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی نسل کشی کرنے کا مکروہ منصوبہ رکھتا ہے، بھارتی غاصبانہ، جارحانہ اقدامات سے خطے کی امن و سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں، کشمیریوں کے پاس سوائے بیرونی قبضے کیخلاف اٹھ کھڑے ہونے کے کوئی چارہ نہیں، بھارت مقبوضہ علاقوں کے جعلی سیاسی نقشے جاری کرچکا ہے جنہیں پاکستان مسترد کرتا ہے۔
خط میں اپیل کی گئی ہے کہ سلامتی کونسل اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کشمیر کی صورتحال میں اپنا کلیدی متحرک کردار ادا کریں، فوجی مبصر مشن کو مضبوط بنایا جائے اور اقوام متحدہ اپنے ایجنڈے پر موجود دیرینہ تصفیہ طلب مسئلہ تنازعہ جموں و کشمیر حل کروائے۔