قطر لیگ، کوچ نے ٹیم اونر کی مشکوک سرگرمیوں کا پردہ فاش کر دیا

0
100

کراچی:

قطر فکسنگ اسکینڈل کے مزید حقائق سامنے آنے لگے،ذرائع کے مطابق سابق پاکستانی میڈیم پیسر شاہد محبوب نے پردہ فاش کیا۔

گزشتہ ماہ دوحا میں قطر ٹی10لیگ کا فکسنگ خدشات کے سائے میں انعقاد ہوا، اس میں  پاکستان کے محمد حفیظ،سلمان بٹ، کامران اکمل، سہیل تنویر، صہیب مقصود، عمر گل و دیگر نے شرکت کی، ایونٹ کے دوران ہی آئی سی سی نے مشکوک سرگرمیوں کی تحقیقات کا اعلان کر دیا تھا،ٹیم مالکان اور آرگنائزرز کی تبدیلی پر حکام کے کان کھڑے ہوئے،اسی لیے اضافی تحقیقاتی آفیشلز کا تقرر کیا گیا۔

آئی سی سی کاکہنا تھا کہ کئی کرپٹ عناصر کی قطر میں موجودگی کا انکشاف ہوا جو ایونٹ کوداغدار کرنا چاہتے تھے، بعد میں پی سی بی کے سی ای او وسیم خان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ ایک پاکستانی کرکٹر سے بکیز نے رابطہ کیا جس نے پی سی بی کو رپورٹ کر دی، قطر کی قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ اورملکی ہیڈ آف ڈیولپمنٹ شاہد محبوب ہیں، واحد ٹیسٹ میں 2 وکٹیں اور10ون ڈے میں 7 شکار کرنے والے سابق پاکستانی میڈیم پیسر نے قطر لیگ میں ڈیزرٹ رائیڈرز کی کوچنگ کے فرائض نبھائے۔

 

ذرائع نے بتایا کہ ان کی ٹیم کے بھارتی مالک نے مبینہ طور پر اپنی مرضی کا کھیل پیش کرنے کی ہدایت دی، جس پر شاہد محبوب نے انکار کرتے ہوئے آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کو اطلاع کردی، ان کی ٹیم کے ہی ایک کھلاڑی نے پی سی بی کو واقعے سے مطلع کیا،اس واقعے کے بعد ٹیم اونر کو سائیڈ لائن کر دیا گیا تھا البتہ تمام کھلاڑیوں کو معاوضوں کی وقت پر ہی ادائیگی ہوئی۔

ایونٹ میں محمد حفیظ کے ساتھ سہیل تنویر بھی ڈیزرٹ رائیڈرز کا حصہ تھے، دونوں نے 4،4میچز کھیلے، اس کیس میں سابق پاکستانی پیسر محمد خلیل کا نام بھی سامنے آ چکا، 2 ٹیسٹ اور3 ون ڈے میچز کھیلنے والے خلیل سے مبینہ طور پر آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ بھی تحقیقات کر رہا ہے۔ کرکٹ چھوڑنے کے بعد اب وہ  بطور ایجنٹ /آرگنائزر کام کرتے ہیں۔

قطر ٹی 10لیگ کے دونوں سیمی فائنلز اور تیسری پوزیشن کا میچ بارش کی وجہ سے نہیں ہو سکا تھا،پوائنٹس ٹیبل کی ابتدائی2ٹیموں کے درمیان فیصلہ کن معرکے میں فالکن ہنٹرز نے فتح حاصل کی، سوئفٹ گیلوپرز کو4 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دوسری جانب کیس کی تحقیقات میں پیش رفت جاننے کیلیے جب نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ نے آئی سی سی کی ترجمان سے رابطہ کیا تو انھوں نے تبصرے سے انکارکر دیا،دوسری جانب پی سی بی کے ترجمان نے کہا کہ یہ آئی سی سی کا معاملہ اور وہی اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here