FBI واچ لسٹ میں 98 فیصد مسلمان شامل

0
84

واشنگٹن ڈی سی (پاکستان نیوز) امریکہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں جس کا سب سے زیادہ نشانہ مسلم کمیونٹی بن رہی ہے ،اس سلسلے میں مسلم تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ تہلکہ خیز رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ FBIکی واچ لسٹ میں شامل 98فیصد افراد مسلمان ہیں، جبکہ خفیہ ایجنسی مساجد کی نگرانی کرکے بھی بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کر رہی ہیں ، اس فہرست میں امریکی شہریوں کی تعداد پانچ فیصد بھی نہیں ہے،چشم کشا حقائق سامنے آنے کے بعد کیئر سمیت مسلم اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے FBIکی اس رپورٹ کو غیرانسانی ، حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے صدر بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس رپورٹ کا فوری طور پر جائزہ لے کر بے گناہ افراد کے نام فہرست سے خارج کروائیں کیونکہ اس فہرست کی وجہ سے روزانہ لاکھوں مسلمانوں کو ہوائی اڈوں پر کڑی سیکیورٹی اور سوالات سے گزرنا پڑتا ہے ، اسی فہرست کی وجہ سے نیوجرسی کے سب سے طویل عرصہ تک مسلم میئر رہنے والے خیر اللہ کو وائٹ ہائوس کی عید ملن پارٹی میں شرکت کے لیے گرین سگنل نہیں دیا گیا ایسے ہی بے شمار واقعات روز پیش آتے ہیں جس سے مسلم کمیونٹی کو اذیت برداشت کرنا پڑتی ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے ستمبر میں ایف بی آئی کے دہشت گردی کی سکریننگ ڈیٹا بیس کی 20 ویں برسی کے موقع پر، ایک رپورٹ جاری کی جس کا عنوان ”ون کال ٹو اسٹاپ دی ایف بی آئی واچ لسٹ” رکھا گیا ہے، بیس سالوں سے، ایف بی آئی نے بے گناہ مسلمانوں کو حراست میں لیا، ان کی نگرانی کی، ہراساں کیا اور ان کی زندگیوں کو تباہ کیا۔ ایف بی آئی کے اختیارات میں توسیع کے ذریعے، دہشت گردی میں کمی نہیں بلکہ مسلمانوں کے ساتھ دردناک، مضحکہ خیز اور اکثر خطرناک زیادتیوں کا باعث بنی،مسلم کمیونٹی پر یہ بات کافی عرصے سے واضح ہے کہ ایف بی آئی کی فہرست معصوم مسلمانوں کی فہرست سے زیادہ کچھ نہیں ، ہم نے جن واچ لسٹ مندراجات کا جائزہ لیا ہے، ہمارا اندازہ ہے کہ ان مندرجات میں سے 1.47 ملین سے زیادہ کا تعلق مسلمانوں سے ہے۔رپورٹ میں ایف بی آئی کی جانب سے دہشت گردی کی اسکریننگ ڈیٹا بیس کے استعمال کی تفصیلات دی گئی ہیں، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس میں مسلمانوں کو نشانہ بنا جا رہا ہے۔انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مبنی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ “صرف 350,000 سے زیادہ ناموں میں محمد، علی ، محمود اور عبداللہ کی کچھ نقلیں شامل ہیں ۔ ایف بی آئی کی دہشتگردوں کے لئے بنائی گئی واچ لسٹ میں ناموں کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اور مختلف اداروں کی طرف سے ملنے والی اطلاعات کی بنیاد پر 1600 تک بھی روزانہ نام اس میں شامل کئے گئے ہیں، یہ بات سینٹ کی جوڈیشری کمیٹی کو پیش کئے گئے اعدادو شمار میں بتائی گئی ہے، ان میں کہا گیا ہے کہ یہ واچ لسٹ ایک سال میں تیار کی گئی ہے، اس کے علاوہ 10 لاکھ سے زائد لوگوں کے نام مشکوک افراد کی فہرست میں شامل کئے گئے ہیں۔ ایک سال کے دوران تحقیقات کی بنیا دپر 6 سو افراد کے نام فہرست میں سے نکالے گئے۔ ان میں امریکی شہریوں کی تعداد 5 فیصد سے بھی کم ہے جبکہ9 فیصد افراد ایسے ہیں جن کے لئے کسی بھی پرواز کو استعمال کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے، مسلمانوں کی جاسوسی کے پروگرام کو توسیع دیتے ہوئے مساجد تک پہنچا دیا گیا ہے ، کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن لاس اینجلس، دی امریکن سول لائبرٹیز یونین سمیت دیگر مسلم تنظیموں نے آج ایف بی آئی ، فزاگا کیس میں اپیل دائر کر دی ہے ، کیس نویں سرکٹ کورٹ میں زیر سماعت ہے،یہ مقدمہ فروری 2011 میں شروع ہوا، جب مسلم کمیونٹی کو ایک سرکاری مخبر سے معلوم ہوا کہ ایف بی آئی نے 2006 اور 2007 کے دوران ایک خفیہ حکومتی آپریشن کے تحت مساجد کی خفیہ نگرانی کی ہے جس میں اورنج کاؤنٹی کیلیفورنیا کی مساجد میں شامل تھیں، مخبر کے بیان حلفی کی بنیاد پر، یہ آپریشن خطہ کی مساجد میں حاضری دینے والے مسلمانوں کے بارے میں معلومات جمع کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا جوکہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here