حادثات کے باوجود کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری

0
86

کراچی:

رہایشی عمارتیں گرنے کے مسلسل حادثات کے باوجود شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔  40، 60 ،80 اور 120 گز کے پلا ٹس پر بلند عمارتیں ،پورشن تعمیر کئے جارہے ہیں۔غیرمعیاری تعمیرات کی وجہ سے ہزاروں شہریوں کی زند گی داؤ پر لگی ہے۔

کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کی وجہ سے درجنوں شہریوں کی جان جا چکی ہے تاہم  بلڈز ما فیا ،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اورپو لیس مبینہ طور پر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہے۔

لیا قت آباد ٹاون، فیڈرل بی ایر یا، نا ظم آباد، گارڈن ایسٹ سمیت دیگرعلاقوں میں چھوٹے چھوٹے پلا ٹس پر غیر قانونی تعمیر ات کا سلسلہ رکنے کے نام نہیں لے رہا۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ لیاقت آباد ٹاون میں اس وقت بھی 100 سے زائد پلاٹس پر پورشن اوراضافی منزلیں تعمیر جا ری ہیں جس میں مبینہ طور پر ایس بی سی اے حکام اورعلاقہ پولیس ملوث ہے۔

اطلا عات کے مطابق لیاقت آباد چا ر نمبر، آٹھ نمبر، سی ایر یا، گلبہار، گولی مار، شریف آباد میں بلڈر ما فیا کے نرغے میں ہے۔  جہاں 40 ، 60. ,80,اور 120 گز پر چا ر سے آٹھ منزلہ عمار تیں بنائی جارہی ہیں۔

ذرا ئع نے بتا یا کہ گلبہار میں عمارت گرنے کا حادثہ پیش آنے کے با وجود لیاقت آباد ٹاون میں غیر قانونی تعمیرات ہورہی ہیں۔ یہ اربو ں روپے کا کالا دھندہ ہے۔ لیاقت آباد میں ایک ما فیا بھی سرگرم ہے جو کسی بھی پلا ٹ کا پیکچ حاصل کرتی ہے اور اپنے تحفظ کے لیے ایس بی سی اے ، پو لیس اور این جی اوز کو حصے دار بنالیتی ہے۔ یہ ما فیا لیا قت آباد سے دیگر علا قوں میں منتقل ہو گئی ہے۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here