کرونا وائرس!!!

0
111
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

سید کاظم رضوی

اس دفعہ قارئین کیلئے پیش خدمت ہے ماہرین کی رائے کہ ڈاکٹر ز کرونا سے متعلق کیا کہتے ہیں اس موضوع کی آج تیسری کڑی جس کیلئے اہتمام اور کوششیں ڈاکٹر غضنفر جعفری صاحب نیو جرسی نے کیں اور ٹیلی فونک کانفرنس کال کے ذریعے نیو جرسی کے ماہرڈاکٹرز حضرات نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کوویڈ19 سے بچاﺅ کی احتیاطی تدابیر ، علاج اور طریقہ کار و ضابطوں پر سیرحاصل بحث کی، اس اجلاس کے پہلے اسپیکر ڈاکٹر موسیٰ جعفری کے مطابق مرض کے پھیلاﺅ کی مرکزی جگہ ووہان چائینہ کا شہر اس کا منظر نامہ اور کس طرح جانور سے انسان میں منتقل ہوا ،وجوہات اور ممکنہ عوامل پر گفتگو کی، ڈاکٹر صاحب نے فاصلہ رکھنے ، صفائی کا خاص خیال رکھنے اور ویکسین کے جلد مہیا ہوجانے کی امید ظاہر کی لیکن جو بات انکے مشاہدے میں آئی اور ایک بڑی علامت بن کر ابھری جس سے ابھی تک بہت سے لوگ آگاہ نہیں ہیں وہ یہ کہ حواس خمسہ سے سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت کا موقوف ہوجانا ہے ،ڈاکٹر صاحب نے اس وقت توبہ استغفار اور اللہ کو یاد کرنے اور حفظان صحت کے اصولوں پر سختی سے کاربند رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب ڈاکٹر آفتاب حسین صاحب کے مطابق کرونا سے متاثرہ مریض کے نظام تنفس پر حملہ آور ہونے کی علامات اور دیگر شبہات بشمول دو بڑی معاشی اور عالمی طاقتوں کے درمیان ممکنہ بائیو حملہ جسکی تصدیق یا تردید آنے والا وقت کرے گا، علاج کے ساتھ طالب چودھری صاحب کی استغفار سے متعلق فلسفہ کا بیان ، مسنون و مجرب دعاﺅں کے حوالہ جات بھی شامل تھے ۔ڈاکٹر صاحب نے نمک کے گرم پانی سے غرارے کرنا ، باربار ہاتھ دھونا ، مجمع والی جگہوں سے اجتناب ، دھوپ میں بیٹھنا ، جراثیم کش لوشن کا استعمال مفید بتایا اور دیگر محکمہ صحت کی ہدایات پر عمل کرنا جیسے مفید اور مفصل مشوروں سے نوازا۔ جناب ڈاکٹر اعظم صاحب نے تمام اراکین اور حاضرین کو پندرہ روزہ تنہائی اختیار کرنے ، لوگوں سے میل جول سے اجتناب برتنے کا مشورہ دیا جبکہ مرض کی وجوہات میں بنیادی وجہ قوت مدافعت کی کمزوری اور بزرگوں میں اس مرض کا جلد اور آسانی سے شکار ہوجانے پر گفتگو کی جبکہ گھرمیں موجود بچوں کے ذریعے مرض کے پھیلاﺅ پر روشنی ڈالی ،کس طرح بے احتیاطی کرکے بچے بھی اس مرض کے تیز پھیلاﺅ کا سبب بن سکتے ہیں ،ڈاکٹر اعظم نے دروازوں کے کنڈوں اور لیور ، ٹیبل ٹاپ ، پانی کی ٹوٹیوں ، ٹوائلٹ فلش کے لیور ، موبائل فون ،گاڑی کی چابی کے گچھوں کی صفائی کو نظر انداز نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ فل±و کے علامات بگڑنے لگیں یا بخار کو کنٹرول نہ کیا جاسکے تومیڈیکل مدد لینے پر سنجیدگی سے غور فرمائیں۔ ڈاکٹر سجاد صاحب کے مطابق مرض کرونا کے پھیلاﺅ کی وجہ سے پیدا ہونے والے نفسیاتی مسائل جوکہ پیچیدہ بھی ہوسکتے ہیں ،ڈاکٹر سجاد نے ڈپریشن اور مایوسی جوتنہائی کی وجہ سے بڑوں اور بچوں میں یکساں طور پر موجود ہے، اس سے کس طرح نمٹا جائے جبکہ گھر پر نظر بند ہونے سے معاشی مشکلات اور مایوسی بڑھنے سے جو عوامل پیش آسکتے ہیں اس کو تین درجات میں تقسیم کیا ،۱- سوچ ۲- احساسات ۳- ردعمل ، سوچ کو مثبت رکھنے اور منفی سوچ پر حاوی آنے کیلئے اور منفی ردعمل سے بچنے کیلئے ورزش کرنے اور روزانہ مصروفیات سے آدھاگھنٹہ ورزش کیلئے وقت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
ڈاکٹر سجاد نے روحانیت اور انسانیت کے ساتھ جڑ کر رہنے اور اس مشکل وقت میں ذہنی انتشار کے چیلنج سے نمٹنے کے طریقہ کارکی وضاحت فرمائی اور مثبت سوچ اپنانے پر زور دیا۔
اس پروگرام کو براہ راست 200 لوگوں نے سنا، اللہ سے دعا ہے تمام مسلمانوں کو اس مرض کرونا اور تمام امراض سے محفوظ رکھے۔ آمین

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here