کرونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے پہلے دس ڈاکٹرز کا تعلق ایشیائی اور سیاہ فام اقلیتی کمیونٹی سے تھا
لندن(پاکستان نیوز) برطانیہ میں کرونا وائرس سے ڈاکٹرز کی ہلاکتوں سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ ہلاک ہونے والے پہلے 10 ڈاکٹرز کا تعلق اقلیتوں سے تھا۔ برطانیہ میں محکمہ صحت کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار سے سامنے آیا ہے کہ کرونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے پہلے دس ڈاکٹرز کا تعلق ایشیائی اور سیاہ فام اقلیتی کمیونٹی سے تھا جس پر برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن نے شکوک کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ آواز اب برطانوی پارلیمنٹ میں بھی پہنچ چکی ہے اور 24 سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ نے وزیر صحت میٹ ہینکاک کو خط لکھ کر معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔ محکمہ صحت کے 12 لاکھ سے زائد ملازمین میں سے 20 فی صد کا تعلق اقلیتی کمیونٹیز سے ہے جو دنیا کے سب سے بہترین سمجھے جانے والے ادارے این ایچ ایس میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ متعدد ڈاکٹرز نے حکومت سے حفاظتی سامان کی کمی کا شکوہ کیا ہے، جاں بحق ہونے والے ایک ڈاکٹر عبدالمعبود نے وزیر اعظم سے حفاظتی سامان مہیا کرنے کی اپیل کی تھی مگر چند روز بعد وہ کرونا کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے۔ خیال رہے کہ برطانوی محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ برطانیہ میں کرونا سے مرنے والے اکثر ڈاکٹرز ایشین اور سیاہ فام ہیں، جس پر ممبران پارلیمنٹ نے وزیر صحت سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں ممبران پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ اقلیتی ڈاکٹرز کی ہلاکتوں کی تحقیقات کی جائے، کہ ان کو حفاظتی سامان مہیا کرنے میں تاخیر کیوں ہوئی؟ واضح رہے کہ برطانیہ میں اب تک 10,612 افراد وائرس کا شکار ہو کر مر چکے ہیں، ان میں ڈاکٹرز، نرسز، سرجنز اور دیگر NHS ورکرز بھی شامل ہیں، ڈاکٹرز میں وہ بھی شامل ہیں جو ریٹائر ہو چکے تھے لیکن ایک بار پھر کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے میدان میں آئے۔