جنیوا(پاکستان نیوز)دنیا کے 25غریب ترین ملکوں میں سے 21کا تعلق افریقہ سے نکلاہے،جبکہ برونڈی دنیا کا غریب ترین ملک ہے،رپورٹ کے مطابق کسی ملک میں غربت اور افلاس اس کی ترقی اور بڑھوتری کا جائزہ لینے اسے بالکل درست جانچنے کا طریقہ جی ڈی پی پر کیپیٹا یا مجموعی ملکی پیداوار اور فی کس آمدنی کا تخمینہ لگایا جانا ہے۔یعنی اس ملک کی مجموعی پیداوار اور لوگوں کی فی کس آمدنی کتنی ہے۔ جس میں اشیاء اور مخصوص وقت میں فراہم کی جانے والی سروسز کو سالانہ یا سہ ماہی بنیاد پر جانچا جاتا ہے۔اس فارمولے کو استعمال کرتے ہوئے 2021 میں دنیا کے 25 غریب ترین ملکوں کی ایک فہرست تیار کی گئی ہے۔ ان غریب ملکوں میں کم تر ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں جس سے کہ یہ اپنی پیداواریت کو بڑھاسکیں۔جبکہ ان ملکوں میں وسائل کی تقسیم میں بھی بہت زیادہ عدم توازن پایا گیا اور یہ جنگ، بھوک اور قحط کا شکار بھی ہیں۔ ان ملکوں میں پہلے دس ممالک تو دنیا کے سب سے زیادہ غریب ملکوں میں شامل ہیں۔ جن میں سرفہرست افریقی ملک برونڈی ہے جس کی فی کس آمدنی 267.67 امریکی ڈالر ہے، دوسرے نمبر پر جنوبی سوڈان کی 303.15، تیسرے نمبر پر ملاوی 399.10، موزمبیق 455.01، ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو 456.89، وسطی افریقی جمہوریہ 480.50، افغانستان 499.44، مڈغاسکر 514.85، سیرالیون 518.47 اور نائیجر 535.83 شامل ہیں۔ان میں سوائے افغانستان کے تمام ملکوں کا تعلق افریقہ سے ہے۔ جبکہ 25 غریب ترین ملکوں کی فہرست میں گیارہویں نمبر پر افریقی ملک اریٹیریا 585.16 ڈالر، چاڈ 639.85، یمن 645.13، لائیبریا 653.60، ٹوگو 690.28، ہیٹی 732.07، سوڈان 734.60، گیمبیا 746.33، گنی بسا 766.75، برکینا فاسو 768.83، روانڈا 823.40، تاجکستان 833.55، مالی 899.22، یوگنڈا 915.35 اور زمبابوے کی فی کس آمدنی 921.85 ڈالر کے مساوی ہے۔ اس فہرست میں سوائے ہیٹی (وسطی امریکا)، تاجکستان (وسطی ایشیا)اور یمن (مشرق وسطی، ایشیا)کے بقیہ بارہ ملکوں کا تعلق بھی افریقہ سے ہے۔