برنی سینڈرز دستبردار، صدارتی انتخاب میں بائیڈن ٹرمپ مد مقابل ہونگے

0
345

نیویارک (پاکستان نیوز) ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کی مہم ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نومبر میں ہونےوالے صدارتی انتخاب میں سابق نائب صدر جو بائیڈن صدر ٹرمپ کا مقابلہ کریں گے۔برنی سینڈرز نے بدھ کی صبح اپنے کارکنوں کو اس بات سے مطلع کیا کہ وہ انتخابی مہم ختم کر رہے ہیں۔انھوں نے انٹرنیٹ پر پیغام میں کہا کہ یہ فیصلہ آسان نہیں تھا کیونکہ انھیں نوجوانوں اور ورکنگ کلاس کی حمایت حاصل تھی لیکن جو بائیڈن سے ان کے ڈیلیگیٹس کا فرق اتنا زیادہ ہوگیا تھا کہ ان کی کامیابی ممکن نہیں رہی تھی۔انھوں نے کہا کہ یہ محض انتخابی مہم نہیں تھی بلکہ معاشی عدم توازن کے خلاف ایک تحریک ہے۔ اس جدوجہد کو جاری رہنی چاہئے۔انھوں نے کہا کہ وہ جو بائیڈن کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں جو بہت نفیس آدمی ہیں۔ وہ ان کے ساتھ گزشتہ کچھ دنوں سے رابطے میں تھے اورآئندہ بھی مل کر کام کریں گے۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے 19 مارچ کو خبر دی تھی کہ برنی سینڈرز اگلے تین ہفتوں میں اپنے ساتھیوں سے مشورے کے بعد مستقبل کا فیصلہ کریں گے لیکن تب ہی سینڈرز کے ایک معاون نے تصدیق کردی تھی کہ مہم روک دی گئی ہے، انٹرنیٹ پر اشتہارات بند کردیے گئے ہیں اور ٹی وی اشتہارات بھی بک نہیں کرائے جارہے۔ حامیوں سے چندے کی اپیلیں بھی نہیں کی جارہی تھیں۔فروری میں پہلی تین ریاستوں آئیووا، نیو ہیمپشائر اور نیواڈا میں ہوئے پرائمری انتخابات میں برنی سینڈرز نے بہترین کارکردگی پیش کی تھی جبکہ جو بائیڈن ابتدا میں زیادہ ووٹ حاصل نہیں کرسکے تھے۔ لیکن، جنوبی کیرولائنا میں انتخاب سے بازی پلٹنا شروع ہوئی اور سپر ٹیوزڈے پر برنی سینڈرز کی امیدوں کے برعکس نتائج آئے۔ بعد میں جیسے جیسے دوسرے امیدوار میدان چھوڑتے گئے، بائیڈن کی پوزیشن مضبوط سے مضبوط تر ہوتی گئی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here