طیارہ حادثے کی تحقیقاتی ٹیم کا فضائی جائزہ؛ وڈیوز فرانس بھجوادی گئیں

0
76

کراچی /  اسلام آباد:

ایئربس ماہرین کی ٹیم نے ہیلی کاپٹرز اور سیسنا طیاروں کے ذریعے جائے جادثہ، رن وے، اپروچ اور کنٹرول ٹاور سے فضائی جائزہ لیا، ہائی ریزولیشن کیمروں کی مدد سے وڈیوز بھی بنائیں جو فرانس بھجوادی گئی ہیں۔

22مئی کو پی آئی اے کے ماڈل کالونی، کاظم آباد کے قریب گر کر تباہ ہونے والے بدقسمت ایئربس320 ساختہ جہاز کی پرواز پی کے8303 کو ایک ہفتہ بیت گیا، جمعہ کو تحقیقات کے چوتھے روز ائربس ماہرین کی ٹیم اور ادارے اے اے آئی بی(ایئرکرفٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ)نے جائے حادثہ پرکئی گھنٹے گزارے، تحقیقاتی عمل کے دوران پی آئی اے انجینئرنگ اور ٹیکنیکل گراؤنڈ سپورٹ جبکہ سول ایوی ایشن کے سیکیورٹی اینڈ ویجلینس اور محکمہ فائر کے افسران بھی موجود تھے۔

ایئرفرانس ماہرین نے تحقیقات مزیدبڑھادی، غیرملکی ٹیم کی جانب سے کاپٹر جبکہ چھوٹے ساخت کے تربیتی سیسنا طیاروں کے ذریعے جائے حادثہ کا فضائی جائزہ لیا گیا جبکہ ہیلی کاپٹر اور سیسنا کی پروازوں کے ذریعے ایئربس تحقیقاتی ٹیم نے رن وے 25 ایل کا فضائی معائنہ کیا،اس دوران ٹیک آف پوائنٹ سے لینڈنگ پوائنٹ کے درمیان ہیلی کاپٹر کی سیدھی اور انتہائی نچلی پروازاڑائی گئی۔

 

سیسنا کے یکے بعد دیگرے کئی پروازوں کے ذریعے ایئرپورٹ فنل ایریا میں گو راؤنڈ چکر لگائے گئے جبکہ فضا سے ہائی ریزولیشن کیمروں کی مددسے زمینی فلمبندی کی گئی ، ذرائع کے مطابق چوپر (ہیلی کاپٹر)اور فکس ونگ(سیسنا) کے ذریعے عکس بند کیے گئے مناظر کی وڈیوز ایئربس کے ہیڈ کواٹر فرانس روانہ کی گئیں تاکہ فرانس میں موجود ماہرین کی ٹیم(B)کی جانب سے تیزترین تحقیقات کے لیے گراؤنڈ بنایا جاسکے۔

تحقیقاتی عمل کے ساتھ ساتھ پی آئی اے کے تباہ شدہ جہاز کا ملبہ اٹھانے کا کام بھی تواتر سے جاری رہا ملبے سے بھرے مزید3ٹرک ایئرپورٹ روانہ کیے گئے۔ دریں اثنا11رکنی فرانسیسی ماہرین کی خصوصی ٹیم پیر کو پیرس روانہ ہوگی،ذرائع کے مطابق ماہرین کی ٹیم اتوار کو اپنی تحقیقات مکمل کرلے گی،ٹیم نے اہم شواہد اکھٹے کرلیے ہیں،سول ایوی ایشن اتھارٹی نے فرانسیسی ٹیم کے خصوصی طیارے کو کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی اجازت دے دی۔

طیارہ حادثہ ،انکوائری رپورٹ سے پہلے کیسے نوٹس دیں، ہائیکورٹ

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے کی شفاف تحقیقات سے متعلق درخواست پر حتمی رپورٹ آنے تک سماعت ملتوی کردی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل2رکنی بینچ کے روبرو کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے کی شفاف تحقیقات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ پی آئی اے جہاز کریش کی رپورٹ کب تک آئے گی، ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان نے سندھ ہائیکورٹ کو آگاہ کیا کہ 22 جون تک رپورٹ آنے کے امکان ہے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان نے موقف دیا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر تحقیقات رپورٹ بھی پبلک کی جائے گی،عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی حکومت کو پہلے رپورٹ پبلش کرنے دیں بعد میں نوٹس جاری کریں گے۔

طیارہ حادثہ،ذمے داران کیخلاف مقدمہ اندراج کے لیے نوٹس جاری

مقامی عدالت نے پی آئی اے طیارہ حادثے میں ذمے داران کیخلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے دائر درخواست پر ایس ایس پی ایسٹ اور ایس ایچ او ماڈل کالونی کو نوٹس جاری کردیے۔ کراچی سٹی کورٹ میں مقامی عدالت کے روبرو پی آئی اے طیارہ حادثہ سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ذمے داران کیخلاف مقدمہ درج کرنے لیے ایس ایس پی ایسٹ اور ایس ایچ او ماڈل کالونی کو نوٹس جاری کردیے۔

طیارہ حادثہ، صدر علوی کی لواحقین کو جلد معاوضے کی ہدایت

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کراچی میں طیارے کے حادثہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو جلد از جلد معاوضہ اداکرنے کی ہدایت کی ہے۔ جمعہ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے ایئر مارشل ارشد محمود ملک نے ملاقات کی۔انہوں نے صدر مملکت کو کراچی میں طیارہ حادثہ کے بعد ریلیف کے اقدامات، متاثرین کی مدد اور تحقیقات میں پیشرفت سے متعلق بریفنگ دی۔

زین پولانی اور ان کی اہلیہ کو سپردخاک کردیا گیا

پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں شہید ہونے والے زین پولانی اور ان کی اہلیہ کو سپرد خاک کردیا گیا، نمازہ جنازہ میں سیاسی جماعتوں کے رہنما، تاجر، صنعتکار اور عمائدین شہر سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

اس المناک حادثے میں ان کے 3 معصوم بچے بھی شہید ہوئے مگر ان کی شناخت ابھی تک ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 22 مئی جمع? الوداع کو ایئرپورٹ کے قریب گرنے والے پی آئی اے کے جہاز میں معروف تاجر یحیی پولانی نے اپنے بھتیجے زین پولانی، ان کی اہلیہ سارا، صاحبزادے محمد ابراہیم پولانی، محمد عثمان پولانی اور محمد صدیق پولانی کو بھی کھودیا تھا۔

ڈی این اے تصدیق کے بعد زین پولانی اور ان کی اہلیہ کی میتیں جمعرات کو ورثا کے حوالے کردی گئی تھیں جن کی تدفین جمعے کو میوہ شاہ قبرستان میں کردی گئی، اس سے قبل مرحومین کی نماز جنازہ بعد نماز جمعہ عالمگیر مسجد بہادر آباد میں ادا کی گئی ،یحیی پولانی کے مطابق زین پولانی نے پہلے ہی وصیت کی تھی کہ اس کی نماز جنازہ عالمگیر مسجد میں اور تدفین میوہ شاہ قبرستان میں کی جائے اور ہم نے اس کی خواہش پر عمل کیا ہے۔

سوختہ لاشوں کی شناخت کا عمل 7روز تک مکمل ہوجائیگا

طیارہ حادثے کے شکار مسافروں کی سوختہ لاشوں کی تشخیص کا انتہائی پیچیدہ عمل سندھ فرانزک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری (ایس ایف ڈی ایل)، جامعہ کراچی کے تحت آئندہ 6سے 7 دنوں میں مکمل ہوجائے گا جبکہ سولہ(16) ڈی این اے رپورٹس محکمہ پولیس سندھ کو ارسال کردی گئی ہیں۔

بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے ترجمان نے بتایا کہ چوبیس گھنٹے جاری رہنے والے آپریشن میں بیس سائنسدان اور رضا کار شامل ہیں، ایس ایف ڈی ایل کی تیار کردہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک ایس ایف ڈی ایل کو حادثے کا شکار مسافروں کے لواحقین کے (67) نمونے موصول ہوئے ہیں جبکہ پولیس سے مرنے والوں کے (69) نمومے موصول ہوئے۔

60لاشوں کی شناخت ہوگئی

پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق60 میتوں کی شناخت ہوگئی،51ورثا کے حوالے کردی گئیں،ترجمان پی آئی اے ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کے مطابق قومی سانحے میں جاں بحق 60 افراد کی شناخت ہوگئی، شناخت ہونے والی 51 میتیں ورثا کے حوالے کردی گئیں،ان کا کہنا ہے کہ 41 میتوں کی شناخت فیزیکل طریقے سے ہوئی ہیں،جاں بحق ایک فرد کی شناخت ڈینٹل ریکارڈ کے ذریعے ممکن ہوئی جبکہ18 جاں بحق افراد کی شناخت ڈی این اے رپورٹ کے ذریعے ہوئی۔

طیارہ حادثہ تحقیقاتی ٹیم میں نفسیاتی ماہرین شامل

کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقات کیلیے قائم ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انوسٹی گیشن بورڈ نے طبی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا،میڈیکل اور نفسیاتی ماہرین کو تحقیقاتی ٹیم میں شامل کرنے کے حوالے سے متعلقہ حکام کو آگاہ بھی کر دیا گیا،ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے ڈاکٹروں کو شامل کرنے کے فیصلہ کے بعدپائلٹ اور کنٹرول ٹاور سٹاف کی میڈیکل ہسٹری بھی طلب کر لی ہے،متاثرہ جہاز کے پائلٹ کی میڈیکل ہسٹری کا طبی ماہرین جائزہ لینگے جبکہ پائلٹ کی فیملی کی صحت سے متعلق بھی معلومات اکھٹی کی جائینگی۔

عارف اقبال کے 2بچوں کی ڈی این اے کے ذریعے شناخت ہوگئی

پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے عارف اقبال فاروقی کے 2 بچوں کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کرلی گئی، ان کی اہلیہ اور ایک بیٹی کی تدفین پہلے ہی کی جاچکی ہے، دو بچوں کو آج سپرد خاک کیا جائے گا، اس حادثے میں عارف اقبال فاروقی کی اہلیہ اور 3 بچے شہید ہوگئے تھے۔

22 مئی کو پی آئی اے طیارہ حادثے میں لاہور کے رہائشی عارف اقبال فاروقی نے بھی اپنی اہلیہ اور 3 بچوں کو کھودیا تھا عارف اقبال نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنے 2 بچوں کی شناخت کے لیے بہت اذیت برداشت کی، ایک جگہ سے دوسری جگہ دھکے کھاتے رہے، حکومت سے التجائیں کیں ہوش آیا مگر بہت دیر سے اس دوران تمام لواحقین ہی آنسو بہاتے اپنے پیاروں کی شناخت کے لیے ادھر ادھر گھومتے رہے۔ انھوں نے بتایا کہ میرے باقی 2 بچوں کی شناخت لاہور کی ڈی این اے لیبارٹری سے ممکن ہوئی سندھ حکومت کا رویہ اس حوالے سے مایوس کن رہا ہے جبکہ لاہور سے گھنٹوں میں ڈی این اے کا نتیجہ فراہم کردیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here