لاہور:
پی سی بی کی شاہ خرچیوں پر انگلیاں اٹھنے لگیں، سابق کپتان عامر سہیل نے ممکنہ مالی بحران کے باوجود نئی تقرریوں پر سخت اعتراض اٹھاتے ہوئے سی ای او وسیم خان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
دنیا بھر میں کرکٹ بورڈز ان دنوں اپنے اخراجات اور ملازمین کی تعداد کم کر رہے ہیں، کورونا وائرس نے سب کی مالی پوزیشنز کو نقصان پہنچایا ہے، البتہ پی سی بی میں متواتر نئی بھرتیاں ہو رہی ہیں.
سابق ٹیسٹ اوپنر عامر سہیل اس سے سخت ناخوش ہیں اور ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے پروگرام اسپورٹس پیج میں میزبان مرزا اقبال بیگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ممکنہ مالی بحران کے باوجود پی سی بی میں دھڑا دھڑ نئی تقرریوں حیران کن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وسیم خان نے انگلینڈ میں کیا کارنامہ سرانجام دیا تھا کہ ان کو پی سی بی میں چیف ایگزیکٹیو مقررکردیا گیا،انھیں پاکستان کرکٹ اور سیاست کا کوئی علم ہے کہ ان کے آنے سے یہاں دودھ کی نہریں بہنے لگتیں،وسیم خان کو لانے کی صرف ایک وجہ ہو سکتی تھی کہ وہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے ساتھ اچھے تعلقات کے سبب انگلش ٹیم کو پاکستان لانے میں کامیاب ہو جاتے لیکن ایسا بھی ممکن نہ ہو سکے گا۔
عامر سہیل نے کہا کہ ایم سی سی کی ٹیم کے پاکستان آنے میں صحافی قمراحمد کا بڑا اہم کردار تھا، وہ پاکستان کرکٹ سے بڑا لگاؤ رکھتے ہیں، انہوں نے ایم سی سی کی مینجمنٹ کو ٹیم بھجوانے کے لیے قائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا، مگر حیرت کی بات ہے کہ پی سی بی نے ان کی خدمات کا ذکر تک کرنا گوارا نہیں کیا۔ انھوں نے سوال کیا کہ وسیم خان نے ابھی تک جتنا بھی کام کیا اس کے کیا نتائج سامنے آئے ہیں، اگر کوئی چیز سامنے آئی تو مجھے بتائی جائے۔