پاکستان ،سعودی عرب میںتلخیاں ختم ، تعلقات معمول پر آ گئے

0
108

 

سعودی وزیر خارجہ کے بعد سعودی فرمانروا محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان طے پاگیا

نیویارک( ماجد جرال سے) پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تلخیاں ختم ہوگئیں، تعلقات معمول پر آگئے، دو طرفہ دوروں کا سلسلہ بھی آئندہ ماہ سے شروع ہوگا، سعودی وزیر خارجہ کے بعد سعودی فرمانروا محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان طے پاگیا، پاکستان اور سعودی عرب کی معیشت میں بڑا بریک تھرو ہونے جارہا ہے اور کئی اہم منصوبوں کا اعلان بھی سعودی فرمانروا کے دورہ پاکستان پر ہوگا۔پاکستان سعودی عرب تعلقات معمول پر آنے پر بھارتی لابی نے سر پکڑ لیا۔واضح رہے کہ پاکستان نیوز نے اپنے قارئین کو سب سے پہلے پاکستان سعودی عرب تعلقات معمول پر آنے کی خبر دی تھی۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چند غلط فہمیوں کی بنا پر دونوں ممالک کے تعلقات میں کچھ عرصے کے لیے مختلف سطح پر تعطل دیکھنے میں آیا مگر دوطرفہ تجارت اور معیشت پر دونوں طرف سے آنچ نہیں آنے دی گئی تھی۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سعودی عرب تعلقات ماضی کی طرح ایک بار پھر بھرپور اعتماد اور وقار کے ساتھ اپنی سطح پر واپس آگئے ہیں۔ اس سلسلہ میں ابتدائی طور پر اگلے چند ہفتوں سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف سطح پر وفود کے تبادلے ہونگے۔ ابتدائی طور پر سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر آئندہ چند روز میں پاکستان کا دورہ کر کے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات سے متعلق سازش اور افواہ پھیلانے والوں کو سخت جواب دیں گے، اس موقع پر سعودی عرب کے وزیر توانائی بھی ان کے ہمراہ ہوں گے اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ سعودی پرنس محمد بن سلمان کی جانب سے کیے گئے اعلان کے مطابق پاکستان میں آئل ریفائنری لگانے کے حوالے سے معاملات بھی آگے بڑھیں گے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئل ریفائنری کا باضابطہ طور پر سنگ بنیاد اس سے چند دنوں کے بعد سعودی پرنس محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر رکھا جائے گا۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان کا دورہ دیگر بھی کئی اہم حوالوں سے اہمیت کا حامل ہوگا لیکن سکیورٹی وجوہات کی بنا پر تاحال ان کے دورہ پاکستان کی تفصیلات کو پوشیدہ رکھا جا رہا ہے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات خراب کرنے میں چند ممالک نے کردار ادا کیا تھا تاہم نہ صرغلط فہمیاں اب دور ہو چکی ہیں بلکہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پہلے سے بھی مضبوط ہوگئے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here