لاہور(پاکستان نیوز) امریکہ سے واپس پاکستان آئے بزرگ صحافی شفقت منیر چغتائی پر پنجا ب کے ضلع خانیوال میں قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے انہیں خانیوال سے اسلام آباد آتے ہوئے فائرنگ کر کے زخمی کردیا۔جس کے بعد فوری طور پر انہیں ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کیا گیا۔فائرنگ کرنے والے موٹر سائیکل سوار ملزمان فرار ہو گئے۔یاد رہے کہ اس سے قبل 19مئی کو بھی ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا۔ جس کی ایف آئی آر ابھی تک درج نہیں کی گئی۔ شفقت منیر چغتائی گزشتہ پانچ دہائیوں سے امریکہ میں مقیم تھے۔ پاکستان میں میڈیا کے حقوق کے حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں صحافیوں کے خلاف سزا کے خوف کے بغیر حملوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے۔ قتل یا اقدام قتل کے بیشتر ملزمان کو بھی سزا نہ ملنا پاکستان میں جڑیں پکڑتے ہوئے اس رجحان کی عکاسی کرتا ہے جس میں صحافیوں پر حملہ کرنے والوں کو استثنی حاصل ہے۔ اب تک مارے جانے والے سو سے زائد پاکستانی صحافیوں کے مجرموں تک قانون کا ہاتھ آج تک نہیں پہنچ سکا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پاکستان میں ہر حکومت نے زبانی حد تک تو میڈیا کی آزادی کی باتیں بہت کی ہیں لیکن صحافیوں پر حملوں میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کبھی زیادہ سنجیدگی نہیں دکھائی۔ اس حوالے سے یہ بات اہم ہے کہ اقوام متحدہ کا رکن ہونے کی وجہ سے اسے ہر سال یونیسکو کو صحافی کے قتل کے واقعات کی تحقیقات میں پیش رفت سے آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ پاکستان نے گذشتہ تین برسوں میں ایسی کوئی پیش رفت سے یونیسکو کو آگاہ نہیں کیا ہے۔ یہ صورتحال حکومت کی جانب سے اس عزم کے اظہار کے باوجود ہے کہ وہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کرے گی۔