لداخ(پاکستان نیوز) چین اور بھارت کے درمیان متنازعہ سرحدی علاقے مشرقی لداخ میں چینی افواج سے جھڑپوں میں بھارتی افسر سمیت 20 فوجی مارے گئے۔ بھارتی سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی کہ گلوان وادی میں کم ازکم 20 جوان مارے گئے ، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا ہندوستان اور چین کے درمیان فوجی اور سفارتی سطح پر بات چیت جاری ہے ، کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مرنیوالوں میں ایک کرنل بھی شامل ہے ، بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق ہلاک ہونے والے بھارتی کرنل کا نام سنتوش بابا ہے ، ان کا تعلق بہار رجمنٹ سے تھا ، چین نے فوجی تصادم کا ذمہ داربھارت کو قرار دیا ، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز 2 بار سرحدی خلاف ورزی کی، چینی فوجی اہلکاروں پر حملہ کیا اور اشتعال انگیزی پھیلائی جس کے نتیجے میں چینی اور بھارتی افواج میں سنگین تصادم ہوا، امریکی جریدے کا کہنا ہے ابتدائی رپورٹس کے مطابق بھارتی فوجیوں کی ہلاکت گولی سے نہیں ہوئی بلکہ پتھراو¿ کے ذریعے لڑائی میں بھارتی فوجی مارے گئے ، دونوں فوجوں میں گزشتہ ماہ بھی اسی طرح سنگ باری کے واقعات پیش ا?ئے تھے جن میں دونوں جانب کئی اہلکار شدید زخمی بھی ہوئے۔ بھارتی فوج کے بیان کے مطابق اس واقعہ کے بعد انڈیا اور چین کے سینیئر فوجی حکام وادی گلوان میں ملاقات کر رہے ہیں تاکہ کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔ اطلاعات کے مطابق چینی فوج کی ایک بڑی تعداد وادی گلوا ن اور پیانگونگ تسہ میں ایل اے سی کے بھارتی کنارے میں ڈیرے ڈال رہی ہے ، لداخ میں سرحد کے نزدیک چینی فوج کے ہیلی کاپٹر بھی پرواز کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ چین کی فوج پیپلز لبریشن ا?رمی کے ترجمان کرنل ڑہان شوئی نے کہا بھارتی فوجیوں نے اپنا وعدہ توڑتے ہوئے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی، بھارتی فوج سیدھے راستے پر ا?ئے اور چینی فوج سے بات کرے۔۔ برطانوی خبر رساں ادارے ’ڈیلی ٹیلی گراف‘ کا کہنا ہے بھارتی فوج کے 36 سے زائد فوجی لاپتہ ہیں۔ ٹائمز ناو¿ کے مطابق ایسی بھی اطلاعات مل رہی ہیں متعدد بھارتی فوجی لڑائی کے دوران دریا میں گر گئے جس کے بعد ان کی اموات ہوئی ہیں۔ چین نے بھونڈے الزام کو مستردکرتے ہوئے بھارت کو خبر دار کیا کہ وہ سیدھے راستے پر آئے اوربات چیت کرے۔ بھارتی ٹی وی ٹائمز ناﺅ نے بھارت کے 20فوجیوں کی ہلاکت اور17 کی حالت تشویشناک ہونے کی تصدیق کی اور دعوٰی کیا کہ 40 چینی فوجی بھی ہلاک یا زخمی ہوئے ، بھارتی فوجیوں کے مرنے کے بعد اعلیٰ بھارتی عسکری قیادت کو لالے پڑ گئے ، بھارتی ا?رمی چیف نروانے ، چیف آف ڈیفنس سٹاف بپن راوت نے نئی دہلی میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو بریفنگ دی جس کے دوران تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایک سینئر بھارتی فوجی افسر کے مطابق ان حالات کی جانچ کی جارہی ہے جس کے تحت کرنل کی ہلاکت ہوئی ، بھارتی سرکاری ذرائع کے مطابق منگل کی صبح لڑائی کو ٹالنے کیلئے ایک میٹنگ بلائی گئی تھی تاکہ مقامی سطح پر کشیدگی کو کم کیا جاسکے۔ اے ایف پی کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے منگل کو جاری بیان میں کہا گیا اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران زخمی ہونے والے 17 مزید فوجی انتہائی اونچائی پر شدید ٹھنڈ کی وجہ سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے اور مرنے والے فوجیوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے۔ بھارتی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ کوئی فائرنگ کی گئی اور نہ ہی کسی قسم کا اسلحہ استعمال کیا گیا، یہ پرتشدد جھڑپیں ہاتھوں سے ہوئیں۔ حالیہ عرصہ میں پیپلز لبریشن آرمی کی جانب سے جن علاقوں پر قبضہ کیا گیا ہے ان علاقوں میں شمال میں پین گونگ تسو جھیل اور سٹریٹجک اہمیت کا حامل وادی گلوان کا اہم علاقہ بھی شامل ہے۔