انتقام لینے والی پنجاب کی نگران حکومت نے عمران ریاض اور شیخ رشید کو گرفتار کرایا، پنجاب پولیس کا گجرات میں پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ پی ٹی آئی کیخلاف کریک ڈائون ( شیخ رشید، عمران ریاض گرفتار، عمران خان کے گرد گھیرا تنگ) اسلام آباد پولیس کے 200 اہلکار شیخ رشید کے گھر سیڑھیاں لگا کر داخل ہوئے،ملازمین پر تشدد کیا، دروازے ، کھڑکیاں توڑ ڈالیں، شیخ رشید کو زبردستی گاڑی میں ڈال کر آبپارہ تھانے لے آئے ایف آئی اے نے عمران ریاض کو یو اے ای جاتے ہوئے لاہور ائیرپورٹ سے حراست میں لیا،پنجاب میں ایسی انتقامی نگران حکومت پہلے کبھی مسلط نہیں ہوئی :چیئرمین پی ٹی آئی کا ردعمل

0
70

لاہور (پاکستان نیوز) ملک بھر میں تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈائون کا آغاز کر دیا گیا، اسلام آباد پولیس نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور پی ٹی آئی کے اتحادی شیخ رشید کو ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لے لیا ہے جبکہ تحریک انصاف کے حامی صحافی و اینکر پرسن عمران ریاض کو یو اے ای جاتے ہوئے لاہور ائیرپورٹ پر گرفتار کر لیا گیا ، پنجاب پولیس نے اس سے قبل گجرات میں سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ، اہلکار سیڑھیاں لگا کر گھر میں داخل ہوئے ، اس موقع پر پرویز الٰہی گھر میں موجود نہیں تھے ،اور بتایا کہ چودھری وجاہت کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی گئی ہے، شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو اسلام آباد کی ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔راشد شفیق نے دعویٰ کیا کہ مبینہ طور پر 300 سے 400 پولیس اہلکاروں پر مشتمل چھاپہ مار ٹیم نے ان کے چچا کو گرفتاری کرنے کی کوشش میں کی رہائش گاہ پر دھاوا بولا۔دوسری جانب اے آر وائے کے نشر کردہ ایک ویڈیو پیغام میں شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ انہیں آب پارہ پولیس سٹیشن منتقل کیا جارہا ہے اور انہیں بغیر وارنٹ کے گرفتار کیا گیا۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ سابق وفاقی وزیر کو کس الزام پر گرفتار کیا گیا تاہم رواں ہفتے کے اوائل میں پیپلز پارٹی کے ایک رہنما نے ان کے خلاف سابق صدر آصف علی زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کا الزام لگانے پر شکایت درج کرائی تھی۔پولیس کے مطابق شیخ رشید کے رہائش گاہ سے غیرقانونی اسلحہ اور شراب کی بوتلیں برآمد کی گئی ہیں، جس پر مقدمہ درج کرتے ہوئے قانونی کارروائی کی جائے گی ، لیکن ابھی تک پولیس نے اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کی ہے ، شیخ رشید نے گرفتاری کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تھانہ آبپارہ کا ایس ایچ او رانا ثنا اللہ کا ٹاوئٹ ہے، اس نے تین روز قبل مجھے طلب کر رکھا تھا لیکن میں نے اپنے وکلا کے ذریعے اس کو جواب جمع کرایا جوکہ تھانہ کی جانب سے مسترد کر دیا گیا ، پھر یہ جواب ہم نے عدالت میں پیش کیا اور قانونی طریقے سے عدالت نے ہمیں تحفظ فراہم کیا ہے لیکن ایس ایچ او نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے توہین عدالت کی ہے، قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے پولیس نے چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا ہے، بغیر وارنٹ کے سیاسی رہنما کو حراست میں لیا گیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ایک ٹوئٹ میں شیخ رشید احمد کی گرفتاری پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی مقرر کردہ ایسی متعصّب، منتقم نگران حکومت تاریخ میں اس سے پہلے ہم پر کبھی مسلط نہ ہوئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان اس عوامی تحریک کا متحمل ہوسکتا ہے جس کی جانب ہمیں ایسے وقت میں دھکیلا جارہا ہے جب امپورٹڈ سرکار ہمارا دیوالیہ نکال چکی ہے؟ گرفتاری کے بعد نجی ٹی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا کہ 100ـ200 لوگ سیڑھیاں لگا کر دروازے توڑ کر اندر داخل ہوئے ہیں اور بدتمیزی کی ہے، تمام ملازمین کو مارا ہے اور مجھے زبردستی گاڑی میں ڈال کر لے آئے ہیں۔سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ آج ہی میاں طاہر نے میری ضمانت لی۔ شیخ رشید نے الزام لگایا کہ یہ سب کچھ مسلم لیگ ن اور رانا ثنا اللہ کے کہنے پر ہو رہا ہے۔یاد رہے شیخ رشید احمد کے خلاف پی پی راولپنڈی کے ڈویژنل صدر راجہ عنایت الرحمان نے مقدمہ درج کروایا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here