واشنگٹن (پاکستان نیوز) قرضوں کے بوجھ تلے دبے امریکہ کے دیوالیہ کرجانے کے خدشات بڑھ گئے ہیں جس پر ایوان نمائندگان کے سپیکر، صدر جوبائیڈن سے ملاقات کیلئے راضی ہوگئے۔ امریکی ایوان نمائندگان میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی تعداد کم و بیش برابر ہونے کے باعث کئی بار ووٹنگ کے نتیجے میں بمشکل تمام سپیکر منتخب ہونے والے کیون میکارتھی نے بالاخر صدر جوبائیڈن سے ملاقات کا فیصلہ کرلیا۔ خیال رہے کہ حکومتی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے مزید قرض لینے کی منظوری ایوان نمائندگان سے لینا ہوتی ہے جہاں اکثریت اپوزیشن جماعت کی ہے جس کے سپیکر ٹرمپ کی جماعت کے رکن کیون میکارتھی ہیں اور اپنے انتخاب کے بعد سے صدر جوبائیڈن سے ملنے سے گریز کر رہے تھے۔ اس غیر متوقع ہونے والی ملاقات کے حوالے سے نومنتخب سپیکر نے ٹی وی ٹاک شو میں بتایا کہ وہ صدر جوبائیڈن سے ملاقات کریں گے جس میں ملک کے دیوالیہ ہو جانے کے خدشات اور حکومتی اخراجات میں کمی پر مذاکرات کریں گے۔ سپیکر کیون میکارتھی کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اپنے قومی قرضوں میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا تاہم حکومتی اخراجات جو جون میں 31.4 ٹریلین ڈالر کے اخراجات کی حد تک پہنچ گئے ہیں، جوبائیڈن انتظامیہ کو اس میں اضافہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرانا ہوگی۔ ٹرمپ کی جماعت سے تعلق رکھنے والے سپیکر نے خبردار کیا کہ حکومت اپنے اخراجات کی مد میں سالانہ جمع کیے گئے ٹیکس سے زیادہ خرچ نہیں کر سکتی۔ اسی طرح قرضوں کی حد کو بھی مقرر کرنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب صدر جوبائیڈن اور ان کی جماعت ڈیموکریٹس کے ارکان مستقبل کے اخراجات سے منسلک قرض کی حد کو بڑھانے کی منظوری چاہتے ہیں لیکن ایوان نمائندگان میں حکومتی ارکان کے مقابلے میں اپوزیشن جماعت ری پبلکنز کے 10 ارکان زیادہ ہیں۔